امریکی حکام نے میامی ائیرپورٹ سے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جو طیارے کے ٹائروں میں چھپا بیٹھا تھا۔ اسے فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا، جہاں اس کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔
حکام مطابق یہ پرواز گوئٹے مالا سے امریکی ایئر لائنز کی پرواز 737 کے ذریعے میامی پہنچی تھی۔ اس طیارے نے جب میامی ہوائی اڈے پر پڑائو کیا تو وہاں موجود عملے کو ایک شخص پہیوں کے اندر چھپا بیٹھا ملا۔
ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہو سکتا ہے کہ اس شخص کا تعلق جنوبی افریقا سے ہو اور وہ جوہانسبرگ میں موقع پا کر طیارے کے پہیوں میں چھپ کر بیٹھ گیا ہو، تاہم اس مسافر نے ابھی تک اپنی شناخت نہیں بتائی۔
https://twitter.com/aviationbrk/status/1464924385123475457?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1464924385123475457%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fpublicnews.com%2F59306%2F
حکام کا کہنا ہے کہ یہ بات حیران کن ہے کہ شدید فضائی دبائو کے باوجود آخر یہ شخص زندہ کیسے بچ گیا؟ اس کی اتنی اونچائی پر آکسیجن کی کمی ہونے کی وجہ سے موت یقینی تھی لیکن اس کا موت کے منہ میں نہ جانا صرف ایک معجزہ ہے۔
اس نامعلوم شخص کو فوری طور پر حراست میں لے کر ایمبیولینس کے ذریعے ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اسے طبی امداد دی گئی۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق اس کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔
یہ کیس حل کرنے کیلئے پولیس کو دیدیا گیا ہے جس نے اس انوکھے واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ یہ بات ذہن میں رہے کہ اگر یہ شخص جوہانسبرگ سے طیارے میں چھپ کر بیٹھا تھا تو وہاں سےمیامی پہنچنے کا کم از کم وقت گیارہ گھنٹے بنتا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ پروازوں میں ایسے واقعات شاذ ونادر ہی ہوتے ہیں۔ اس سے قبل ایک پرواز میں نائجیریا اور کینیا کے باشندے جہازوں کے پہیوں کے ساتھ لٹک کر ایک سے دوسرے مقامات تک چلے گئے تھے۔