چند روز قبل عامر نامی شہری کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں اس نے پولیس اہلکاروں کے بارے میں نازیبا گفتگو کی تھی۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد تھانہ تہکال کی پولیس نے اسے حراست میں لیا اور پھر اس کی برہنہ ویڈیو سامنے آئی۔
KP Police in Peshawar brutally assaulted this guy Amir paraded him naked and spread the video which is a gross violation of human rights and ethics. The govt must take action against these officials involved. #Peshawar #Police pic.twitter.com/0ZazMkJvcf
— N Ali Khattak (@NawabAliKhan7) June 24, 2020
ویڈیو منظرِ عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر پشاور پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا اور بدھ کو پولیس حکام نے کارروائی کرتے ہوئے پولیس انسپکٹر اور اہلکاروں کو معطل کر کے انھیں گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس پشاور ظہور بابر آفریدی نے تھانہ تہکال کے ایس ایچ او کے علاوہ مبینہ طور پر اس واقعے میں ملوث ایک اے ایس آئی اور دو کانسٹیبلوں کو بھی معطل کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اے ایس آئی اور دونوں کانسٹیبلز کے خلاف مقدمہ درج کر کے انھیں گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔
This SHO belongs to Peshawar Tahkal police station. A drunk citizen abused him unintentionally. He arrested him named Amir Tahkal and made him naked , filmed him and viral his naked video instead of charging him under the law and constitution.
He must be punished the same way. pic.twitter.com/ySuiX3DI82
— ijaz khan afridi (@AfridayPashteen) June 24, 2020