لیگی رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ کرنے والے دو شوٹرز کی شناخت پریڈ کی کاروائی مکمل ہو گئی ہے۔ بلال یاسین نے جیل میں جا کر ملزمان کو شناخت کیا۔
عدالت نے ملزمان کو چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی آئی اے کے حوالے کر دیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے کیس پر سماعت کی۔ شناخت پریڈ کے بعد ملزمان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔
گرفتار شوٹرز کے نام ماجد حسین اور محمد اکرم ہیں۔ سی آئی اے کے تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے ملزمان کا 7 اپریل تک جسمانی ریمانڈ منظور کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لیگی رہنما بلال یاسین پر حملہ کرنے والے دونوں ملزمان گرفتار
پولیس ذرائع کے مطابق دونوں ملزم عرصہ دراز سے بلال گنج کے رہائشی ہیں، جبکہ ان کا آبائی تعلق مورکھنڈا ننکانہ صاحب سے ہے۔ ملزمان نے حملے کے وقت آئس کا نشہ کر رکھا تھا۔
ملزمان کی گرفتاری کے لیے 16 ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب کیس کی نگرانی کر رہے تھے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بلال یاسین نے کہا تھا کہ ٹانگ میں فریکچر کے باعث تکلیف ہے لیکن اپنی صحت کے بارے میں مطمئن ہوں۔ اللہ نے نئی زندگی دی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ حملہ میاں وکی نامی شخص نے کروایا لیکن میں نواز شریف کا سپاہی ہوں گھبرانے والا نہیں۔ یاد رہے کہ 31 دسمبر کو لاہور کے موہنی روڈ پر موٹر سائیکل سوار 2 افراد نے مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گئے تھے۔ ڈاکٹرز نے بتایا کہ بلال یاسین کو ٹوٹل دو گولیاں لگیں تھیں۔