پنجاب کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس عثمان انور کا کہنا ہے کہ اگر پولیس پر گولی چلائی جائے گی تو جواب بھی گولی سے ہی دیا جائے گا۔
آئی جی پنجاب پولیس عثمان انور نے لاہور پولیس لائنز میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس پرالزامات لگائے جارہے ہیں۔ ہمیں اور ہمارے بچوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں، اگر الزام لگانے والے ثبوت پیش نہ کرسکے تو انہیں ازالہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس والے قصور وار نکلے تو سزا دیں گے جبکہ عمران خان کا الزام جھوٹ پر مبنی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے پولیس پر لگائے گئے الزام میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ عمران خان کو قتل کرنے کی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔ ہمارا کام شہریوں کا تحفظ ہے۔ انہیں نقصان پہنچانا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس جلسے اور جلوسوں کو سیکیورٹی فراہم کرتی رہے گی۔ تاہم پولیس پر حملہ کرنے والوں کو ناصرف پسپا کریں گے بلکہ ان کا قلع قمع بھی کیا جائے گا۔ اگر کسی جگہ دہشت گرد موجود ہوا تو اسے نہیں چھوڑیں گے۔
عثمان انور نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن تشکیل بنا دیں۔ وہ عمران خان کے ہر الزام کا جواب دیں گے۔ اگر پولیس قصور وار ہے تو سزا دے دیں نہیں تو الزام تراشی کرنے والوں کو سزا ملنی چاہیے۔
واضح رہے کہ عمران خان نے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ آئی جی پنجاب اور آئی جی اسلام آباد نے میرے قتل کا منصوبہ بنایا ہے۔ان لوگوں نے زمان ٹاؤن میں گھس کر قتل کامنصوبہ بنایا ہے۔ مجھے مرتضیٰ بھٹو کی طرح قتل کیا جا سکتا ہے۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے عمران خان کے الزامات کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی ہے۔