مولانا طارق جمیل اس ملک کی متنازع مگر نامور شخصیت ہیں۔ آج کل مولانا وزیر اعظم کی ٹیلی تھون میں شرکت کے بعد سے تنقید کے گرداب میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کیا سوشل میڈیا اور میڈیا, مولانا کے لئے صورتحال مشکل ہے۔ تاہم اب سوشل میڈیا پر انکے حوالے سے ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مولانا طارق جمیل سے ہاتھ ملانے کا خواہشمند ایک شخص انکی گاڑی کے شیشے میں سے ہاتھ ڈالتا ہے۔
https://twitter.com/benishaan195/status/1253415548764876800?s=08
مولانا اس سے ہاتھ ملانے کی بجائے اسے ہاتھ واپس لے جانے کا کہتے ہیں۔ اس شخص کے ہاتھ نہ واپس لے جانے پر مولانا کی جھنجھلاہٹ مزید بڑھ جاتی ہے اور وہ تیزی سے اہنا ہاتھ ہلا ہلا کر اسے ہاتھ واپس لے جانے کا کہتے ہیں۔ جیسے ہی وہ شخص ہاتھ واپس کرتا ہے۔ مولانا شیشہ اوپر چڑھا لیتےہیں اور انکے چہرے پر اطمینان واپس لوٹ آتا ہے۔ اور وہ سکرین کے پار کھڑے اپنے چاہنے والوں کا ہاتھ ہلا ہلا کر شکریہ ادا کرتے ہیں۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بحث چھڑی ہے۔ کوئی اسے ایک عام انسانی فعل کہہ رہا ہے تو کسی کے مطابق "مولانا کو معلوم تھا کہ کرونا کی وبا آنے والی ہے جس کی انہوں نے عرصہ سے پریکٹس شروع کر رکھی تھی"۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ اصل میں مولانا نے تو عرصہ سے ہی سوشل ڈسٹینسنگ شروع کر رکھی تھی۔
یاد رہے کہ مولانا طارق جمیل نے ٹیلی تھون میں کرونا کی وبا کو اللہ کا عذاب قرار دیتے ہوئے پوری قوم کو بے حیااور جھوٹی قرار دیا تھا جب کہ انکی جانب سے وزیر اعظم واحد سچے ایمانتدار شخص قرار دیئے گئے تھے۔ جبکہ اس سے قبل مولانا طارق جمیل حوروں کی خوبصورتی انکے پوشیدہ عضا پر مبنی خصوصیات سمیت دیگر بیانات بھی فرما چکے ہیں جو کہ بحث کے آغاز کا باعث بن چکے ہیں۔