موبائل کے غلط استعمال سے جنسی جرائم بڑھ رہے ہیں، وزیر اعظم عمران خان

موبائل کے غلط استعمال سے جنسی جرائم بڑھ رہے ہیں، وزیر اعظم عمران خان
لاہور میں ایجوکیشن کنونشن سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ موبائل کے غلط استعمال سے جنسی جرائم بڑھ رہے ہیں۔ بدقسمتی سے ماضی نے تعلیم پر کسی نے زور ہی نہیں دیا، ماضی کی کسی حکومت نے نہیں سوچا کے مستقبل کا کیا بنے گا، ماضی میں ڈیم بنانے اور بہتر گورننس سسٹم پر بھی توجہ نہیں دی گئی، ماضی میں یکساں نصاب لایا جانا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا، ، سابق حکومتیں چھوٹے کاموں کی بھی بہت تشہیر کیا کرتا تھیں، وہ کام کم اور شور زیادہ کیا کرتی تھیں۔

عثمان بزدار کام کر رہے ہیں، باقی سب تنقید

ہمیشہ سوچتا ہوں آپ وہ کام کر رہے ہیں جوکوئی صوبہ نہیں کر رہا، پنجاب میں موجود حکومت نے وہ کیے ہیں جو کسی نے نہیں کیے، عثمان بزدار اچھے کام کررہے ہیں لیکن لوگوں کوپتہ ہی نہیں چلتا، وہ اچھے کاموں میں اپنا نام لانا ہی نہیں چاہتے، عثمان بزدار خاموشی سے کام اور لوگ تنقید کرتے رہتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ جب ہم آزاد ہوئے تھے تو ہمیں سب سے زیادہ تعلیم پر توجہ دینا چاہیے تھی، دنیا میں جن قوموں نے ترقی کی ہے وہاں یکساں نظام تعلیم ہے، مغرب تعلیم میں ہم سے آگے نکل گیا ہے، انگریزوں نے ایک خاص کلاس بنانے کے لئےمختلف نظام تعلیم رائج کیے، جب میں باہر گیا تو مجھے محسوس ہوا کہ مجھے اپنے کلچر اور دین سے دور کیا گیا، انگریزوں کاسسٹم تبدیل کرنےکی بجائے ہم نے انہیں مزید بڑھایا، ملک میں ایک چھوٹے سے طبقے کے لئے انگلش میڈیم ہے اور باقی لوگوں کے لئے اردو میڈیم ہے، انگلش میڈیم سسٹم ذہنی غلامی لایا، انگلش میڈیم سسٹم نے ہمیں مغربی کلچر کاغلام بنادیا۔

مینار پاکستان پر جو ہوا اس پر تکلیف ہے

وزیر اعظم نے کہا کہ مینار پاکستان میں جو ہوا اس سے تکلیف ہوئی، جو حرکتیں ہورہی ہیں یہ ہمارے کلچر اور دین کا حصہ نہیں ہے، ماضی میں ملک میں خواتین کی جو عزت و تکریم کی جاتی تھی ایسی دنیا میں کہیں نہیں تھی، مغرب میں عورت کی اتنی عزت نہیں جو ہم یہاں کرتے تھے، ہم جو تباہی دیکھ رہے ہیں اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہمارے بچوں کی صحیح تربیت نہیں ہورہی۔ موبائل کےغلط استعمال کی وجہ سےجنسی جرائم میں اضافہ ہورہا ہے، ہمیں اپنےبچوں کوسیرت النبی ﷺ سے آگاہی دینےکی ضرورت ہے۔
مرد روبوٹ نہیں، عورت کم کپڑے پہنے گی تو اثر تو ہوگا

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ مرد کوئی روبوٹ نہیں، اگر عورت کپڑے کم پہنے گی تو اس کا اثر تو ہو گا۔ امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ہمارے پاس یہاں ڈسکو یا نائٹ کلب نہیں ہیں، یہ ایک مکمل طور پر مختلف معاشرہ ہے، جب آپ لوگوں کو اکسائیں گے تو ان نوجوانوں کے پاس جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہو گی تو پھر اس کے نتائج ہوں گے۔ اس سوال پر کہ کیا واقعی خواتین کے لباس کا چناؤ اُن پر جنسی تشدد کی وجہ ہے؟ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کس معاشرے میں رہتے ہیں۔
خواتین پر جنسی تشدد سے متعلق بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مرد کوئی روبوٹ نہیں ہے، اگر عورت کپڑے کم پہنے گی تو اس کا اثر تو ہو گا۔