عمران خان کا کہنا تھا کہ ظلم اور ناانصافی کے خلاف کھڑا ہونا جہاد ہے، مدینہ کی ریاست میں پہلے عدل و انصاف آیا پھر خوشحالی آئی، نیلسن منڈیلا نے ٹھیک بات کی تھی کہ غربت کم کرنی ہے تو پہلے انصاف لے کر آؤ۔
انہوں نے عدلیہ اور وکلا برادری سے مخاطب ہوکر کہا کہ اللہ نے آپ کو بڑی ذمہ داری سونپی ہے، یہ ملک کو جس طرف لے کر جا رہے ہیں ادھر ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون و انصاف کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، معزز ججز اور وکلا سے اپیل کر رہا ہوں، میں آپ سب کیلئے کھڑا ہوں، میری ساری جدوجہد آپ کیلئے ہی ہے۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میری آواز کو بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، فواد چوہدری کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ اس نے کونسا جرم کیا؟ کسی جمہوریت میں یہ جرم ہوتا ہے کہ اس نے چیف الیکشن کمشنر کو منشی کہہ دیا تو اس نے کونسا ظلم کر دیا؟، اعظم سواتی کا کیا قصور ہے کہ اس نے کہہ دیا کہ سابق آرمی چیف نے این آر او ٹو دیا، شہباز گل اور ارشد شریف کے ساتھ ٓکیا سلوک کیا گیا؟ مجھ پر قاتلانہ حملہ کیوں کیا گیا میں نے کیا جرم کیا تھا؟ ان کا کہنا تھا کہ قوم کو کہہ رہا ہوں آپ کا مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے اور آپ اللہ کے بعد اس ملک کے وارث ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ میں یقین دلاتا ہوں مجھے جیل سے کوئی ڈر نہیں ہے، موت بہت قریب سے دیکھی ہے، مجھے اس کی کوئی فکر نہیں، مجھے جیل لیکر جانے لگے ہیں اس کی کوئی فکر نہیں، آپ کو بھی جیل سے ڈرنا نہیں چاہیے، یہ لوگ کتنوں کو جیل میں ڈالیں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ عدلیہ کے پاس کیس لیکر جا رہے ہیں، انصاف کی توقع رکھتے ہیں، مشرف مارشل لا میں بھی اس طرح کے حالات کبھی نہیں دیکھے، افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے عدلیہ نے ہمارے بنیادی حقوق کی حفاظت نہیں کی۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن اوران کے اہلخانہ کو دھمکیاں دینے پر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو آج صبح 25 جنوری کو لاہور میں ان سے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔