پاکستان کی سیاست اس وقت طلاتم کا شکار ہے۔ اور کون کیا کر رہا ہے وہ سب واضح ہوتا چلا جا رہا ہے۔
ایک جانب حکومت اور اپوزیشن ہے اور ساتھ ہی اسٹیبلشمنٹ بھی معاملات میں کارفرما ہے۔ سینیٹ پر کون راج کرے گا اس کا فیصلہ ہونے کو ہے اب اسی حوالے سے مریم نواز نے ایک دھماکے دار بیان داغ دیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مریم نواز نے کہا ہے کہ ہمارے کچھ سینیٹرز کو فون کر کے کہا گیا کہ وہ پی ڈی ایم کے امیدوار کو ووٹ نہ دیں۔ اس میں سے کچھ کالز بطور شواہد ریکارڈ کی گئی ہیں۔
مریم نواز نے اپنی ٹویٹ میں یہ تو واضح نہیں کیا کہ یہ کالز کس کی جانب سے کی گئیں تاہم حال ہی میں ان کے دو سینیٹرز کو اغوا کیے جانے والے الزامات کے تناظر میں سوشل میڈیا صارفین ریکارڈ کی جانے والی مبینہ کالز کو نشر کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بی بی سی نے لکھا کہ مریم نواز کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کل جمعرات کو سینیٹ کے چیئرمین کا انتخاب ہونے والا ہے اور وزیر اطلاعات شبلی فراز نے سینیٹ میں حکومت کے حمایتی سینیٹرز کی اقلیت کے ساتھ جیت کو ممکن بنانے سے متعلق سوال پر ایک نجی ٹیلی وژن پر کہا تھا کہ وہ جیت کے لیے ہر ہتھکنڈہ استمعال کریں گے اور پی ڈی ایم کو جیتنے نہیں دیں گے۔