جیلیں بھر دیں گے لیکن حکومت کو نہیں مانیں گے، یوم سیاہ جلسے سے رہنماؤں کا خطاب

جیلیں بھر دیں گے لیکن حکومت کو نہیں مانیں گے، یوم سیاہ جلسے سے رہنماؤں کا خطاب
آج پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے گزشتہ الیکشن کے بعد سے ایک سال پورا ہونے پر یومِ تشکر جبکہ متحدہ اپوزیشن نے یومِ سیاہ منایا۔

اس حوالے سے اپوزیشن کی جانب سے صوبائی دارالحکومتوں میں ریلیاں نکالی گئیں اور احتجاج کیا گیا۔

کوئٹہ: 

کوئٹہ میں خطاب کے دوران مریم نواز  نے کہا کہ ’آپ عوام کے ادارے ہیں، آپ عمران خان کے ادارے نہیں ہیں، جس نے پاکستان کو تاریخی ناکامی سے دوچار کیا، آپ وزیراعظم کے نمائندہ نہیں ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’آپ ہمارے نمائندہ ہیں، آپ سے پنجاب، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور سندھ کے عوام خوش نہیں، اس لیے عمران خان کا ساتھ چھوڑ کر آگے بڑھیں اور عوام کا ساتھ دیں‘۔

https://twitter.com/hinaparvezbutt/status/1154423606300028928?s=20

مسلم لیگ کی نائب صدر نے کہا کہ ریاست ماں ہوتی ہے اور ادارے ماں باپ کا کردار ادا کرتے ہیں اس لیے میری اداروں سے گزارش ہے کہ ’نالائق اور نااہل شخص‘ کی ناکامیوں کا بوجھ نہ اٹھائیں، عمران خان کے لیے عوام سے ٹکر نہ لیں۔

https://twitter.com/kabeerraja786/status/1154406710968295424?s=20

مریم نواز نے مزید کہا کہ ’عوام کو اداروں کے بلمقابل کھڑا نہ کریں اور آگے بڑھ کر عوام کو سینے سے لگائیں‘۔

مریم نواز کے علاوہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی (این پی) کے سربراہ حاصل بزنجو بھی خطاب کیا۔

کراچی:

باغ جناح کراچی میں اپوزیشن کے جلسہ عام سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہماری اپنی اپنی جماعتیں ہیں مگر جمہوریت کے لیے ہم نےمشترکہ جدوجہد کی، پاکستان کا متفقہ آئین ذوالفقار علی بھٹو شہید نے مفتی محمود اور دیگر کے ساتھ مل کر بنایا۔ ہم نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ میثاق جمہوریت پر دستخط کئے۔ ہم نےصوبہ سرحد کو خیبرپختونخوا کا نام دیا، 18ویں ترمیم منظور کرکے 1973 کے آئین کو بحال کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 25 جولائی کو ہم پر ایک سلیکٹڈ حکومت مسلط کی گئی، سلیکٹڈ حکومت نے عوام کا جینا حرام کردیا، مہنگائی کا بم گرایا، ہم اس حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کررہے ہیں، انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ہم سب ایک ہوچکے ہیں، اس لئے کہ ملک کا ہر طبقہ حکومت کے نشانے پر ہے، اس وقت صرف ایک صوبہ ہی نہیں پورا وفاق نشانے پر ہے، غربت نہیں غریب نشانے پر ہے، اس وقت کاروبار ہی نہیں غریب کی جیب بھی نشانے پر ہے،میڈیا ہی نہیں میڈیا کی آزادی بھی نشانے پر ہے۔ چند قوانین ہی نہیں پورا آئین نشانے پر ہے۔ ناکام پالیسیوں کی وجہ سے ہمارے صوبے دیوالیہ ہورہے ہیں۔

کوئٹہ: 

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم جیلیں بھر دیں گے لیکن حکومت کو نہیں مانیں گے، 25 جولائی کے انتخابات جعلی تھے، اب پورے ملک میں عمران خان سلیکٹیڈ نہیں ریجیکٹڈ ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات جعلی تھے حکومت جتنی جیلیں بھر لے ہم اس کو نہیں مانیں گے۔
لیکن خان صاحب! کل آپ کے لوگ مجھ سے این آر اومانگنے آئے تھے،لیکن چیئرمین سینیٹ اور وزیراعظم کو این آر اونہیں ملے گا۔ وزیراعظم نے امریکا میں وہی گالیاں دیں ، جو یہاں دیتے تھے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے اپوزیشن کے جلسے کو بارش کا پہلا قطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک تباہی کے دہانے پر ہے، مہنگائی کا طوفان لاکر تبدیلی لائی گئی انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں حقیقی جمہوری انتخابات کرائے جائیں۔

لاہور: 

https://twitter.com/MansurQr/status/1154402270148268033?s=20

https://twitter.com/abubakarumer/status/1154423357527515136?s=20