وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا الیکشن کمیشن کو یکمشت 42.5 ارب روپے دینے سے انکار

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا الیکشن کمیشن کو یکمشت 42.5 ارب روپے دینے سے انکار
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے الیکشن کے لیے منظور کردہ 42.5 ارب روپے یکمشت جاری کرنے کا مطالبہ پورا کرنے سے انکار کر دیا۔

ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے الیکشن کمیشن کو یکمشت فنڈز دینے کی بجائے مرحلہ وار دینے کا وعدہ کیا ہے.

ذرائع  نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن حکام کی وزیر اعظم اور وزیر خزانہ اسحق ڈار سے گزشتہ دنوں میں ملاقات ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ 20 جولائی کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی نے عام انتخابات کیلئے 42.5 ارب روپے کی گرانٹ کی منظوری دی تھی۔

اجلاس میں الیکشن کمیشن کی سمری کی منظوری دی گئی۔

انتخابات کیلئے فنڈز کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔ الیکشن کمیشن کو ابتدائی طور پر 10 ارب روپے جاری کیے جائیں گے۔

اجلاس کے جاری اعلامیہ کے مطابق سرمایہ کاری سہولت کونسل کیلئے20 کروڑکی گرانٹ منظوری گئی ہے۔ سپیشل اکنامک زون سے افغانستان کو گھی اور خوردنی تیل ایکسپورٹ کی منظوری دی گئی۔ تمباکوکی مختلف اقسام پر 1.70 روپےسے 3.30 روپے سیس ٹیکس کی منظوری دی گئی ہے۔

دوسری جانب حکومت نے نئی مردم شماری کی منظوری اور نوٹیفکیشن کے اجرا پر غور شروع کر دیا۔

نوٹیفکیشن سےعام انتخابات 3 سے 4 ماہ تک مؤخر ہونے کا خدشہ ہے۔ نئی مردم شماری کی منظوری سی سی آئی سے لی جائے گی جس کا اجلاس 25 جولائی کو بلائے جانے کا امکان ہے۔

نئی حلقہ بندیوں کیلئےالیکشن کمیشن کو 3 سے 4 ماہ کا وقت درکار ہو گا۔ نئی مردم شماری نوٹیفائی سے انتخابات جنوری یا فروری میں ہوسکتے ہیں۔