تحریک انصاف کا قافلہ، دو کارکن کنٹینر ہٹاتے ہوئے گر کر جاں بحق

تحریک انصاف کا قافلہ، دو کارکن کنٹینر ہٹاتے ہوئے گر کر جاں بحق
تحریک انصاف کا قافلہ، دو کارکن کنٹینر ہٹاتے ہوئے گر کر جاں بحق، دونوں کارکنان دریائے سندھ کے پل سے نیچے گر کر جاں بحق ہوئے۔ مریم نواز شریف نے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت کیلئے دعا کی ہے۔

دوسری جانب عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا قافلہ اسلام آباد کی طرف بڑھ رہا ہے۔ حکومت کیساتھ کسی ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ افواہیں اور غلط معلومات کہ ڈیل ہو گئی ایسا بالکل نہیں، اسمبلیوں کی تحلیل اور الیکشن کے اعلان تک اسلام آباد ہی رہیں گے، اسلام آباد اور پنڈی کے تمام لوگوں کو جوائن کرنے کال کی جاتی ہے۔

اس سے قبل صوابی انٹرچینج پر پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم آ رہے ہیں۔ انہیں ہٹانے کے لئے، کوئی رکاوٹ ہمیں نہیں روک سکتی۔ یہ ٹولہ خوفزدہ ہے۔ پورے پاکستان میں کنٹینرز لگا دیئے ہیں۔

https://twitter.com/DIGOpsLahore/status/1529434247014264832?s=20&t=KyMssERN4FKrn60KM_nSEw

عمران خان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں کو گرفتار کیا گیا لیکن اس کے باوجود ہمارا احتجاج پرامن ہوگا۔ ہم نے ہمیشہ پرامن احتجاج کیا۔ ہم ساری رکاوٹیں عبور کر کے اسلام آباد ڈی چوک پہنچیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت سے کہتا ہوں کہ ہمیں حکومت کس قانون کے تحت روک رہی ہے؟ امریکا کے نوکروں نے پاکستان میں کنٹینرز لگا دئیے ہیں۔ لوگوں کومارچ میں شرکت سے روکا جارہا ہے، ہمارے لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، لوگوں کو گھروں سے گرفتار کیا جا رہا ہے، خواتین کو تنگ کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے استقبال کیلئے اسلام آباد میں تقریباً 1400 پی ٹی آئی کارکن موجود

حساس اداروں کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عمران خان کے آزادی مارچ کے اسلام آباد میں استقبال کیلئے اس وقت کم از کم 1400 پی ٹی آئی کارکنوں کے موجود ہونے کی اطلاعات ہیں۔

رپورٹس کے مطابق اس وقت اسلام آباد کے مختلف مقامات پر پی ٹی آئی کارکنوں کی کل تعداد 1400 ہے۔ زیادہ سے زیادہ طاقت فیض آباد میں ہے جو تقریباً 700 ہے۔ اس کے علاوہ راولپنڈی میں کل کارکنوں کی تعداد تقریباً 15 سے 16 سو ہے جبکہ مری یہ تعداد 1100 کے قریب سامنے آئی ہے۔

https://twitter.com/SHABAZGIL/status/1529440425203105792?s=20&t=KyMssERN4FKrn60KM_nSEw

دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ جو گرفتاریاں ہیں ان میں فرمائشی گرفتاریاں بھی بہت ہیں، پی ٹی آئی والے دوپہر کے بعد سے ہمیں گرفتاریوں کی سفارش کر رہے ہیں۔

رانا ثناء اللہ نے اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین اورڈیوٹی پر آنے والے دیگرکسی بھی شخص کواسلام آباد داخل ہونے نہ روکا جائے۔ میڈیا ٹائون سے جڑواں شہروں کیلئے آنے والے میڈیا پرسنز کو انٹری پوائنٹس پر ہرگز نہ روکا جائے۔

https://twitter.com/MaryamNSharif/status/1529431944001626112?s=20&t=isVkcTlrRQ3DpzJumP40uQ

انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ جڑواں شہروں کے ہسپتالوں کی طرف جانے تمام راستوں کو کھلا رکھا جائے۔ کسی بھی مریض یا اُن کے تیمارداروں کو شہر کے کسی بھی سرکاری یا نجی ہسپتال آنے سے نہ روکا جائے۔