وفاقی حکومت نے نئے چیئرمین نیب کی تعیناتی کیلئے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا کہ نیب نے شہبازشریف کو ملزم ڈکلیئر کیا ہوا ہے، شہبازشریف سے مشاورت کا مطلب جیسے چور سے تفتیشی تعینات کرنے کی رائے لینا ہے، نئے چیئرمین نیب کی تعیناتی کیلئے شہبازشریف سے مشاورت نہیں کریں گے۔
انہوں نے جہلم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کنٹونمنٹ کے الیکشن میں جہلم کے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں، وفاق کی جماعت صرف تحریک انصاف ہے، کراچی سے گلگت اور میر پور تک صرف پی ٹی آئی ہے۔ عمران خان واحد لیڈر ہیں جن کا ووٹ بینک ہے، پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ قد کاٹھ اور جوڑنے والا لیڈر ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ عام انتخابات میں تحریک انصاف دو تہائی کی اکثریت سے حکومت بنائے گی، عام انتخابات سے پہلے بلدیاتی انتخابات ہوں گے،پچھلی بار ہمیں اتحادیوں کو جوڑ کر حکومت بنانا پڑی۔
لیکن آئندہ الیکشن کیلئے ن لیگ اور پیپلزپارٹی بکھری پارٹیاں ہیں، ان کے پاس ٹکٹ لینے والے امیدوار نہیں ہیں، جنوبی پنجاب میں انہوں نے پانچ پانچ کروڑ کی آفر دی کہ ہمارے ٹکٹ پر الیکشن لڑو۔مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کا یہ آخری الیکشن ہوگا، اس کے بعد یہ الیکشن لڑنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں کشمیر کا مسئلہ اٹھایا، افغانستان سے متعلق خطے میں تمام فیصلوں کیلئے عالمی لیڈرشپ عمران خان کی طرف دیکھ رہی ہے۔
آج مخالفین کو حسد ہے کہ حکومت اور ادارے ایک مٹھی میں پروئے ہوئے ہیں، میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ انہوں نے آئندہ پانچ سال بھی روتے ہوئے گزارنے ہیں، نوازشریف اور اشرف غنی کو لوگوں سے کوئی غرض نہیں، دونوں پیسا چوری کرکے لندن اور دبئی گئے، ممبئی حملوں کے بعد پاکستان کے خلاف عالمی سازش شروع کردی گئی، کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا گیا تو نوازشریف نے کہا تبصرہ نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ معاملات بہتر ہوجائیں گے، الیکشن کمیشن سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں، کئی بات اختلافات بھی ہوجاتے ہیں۔