عثمان مرزا اور اس کے دوستوں نے سیکس پر مجبور کیا: متاثرہ لڑکی کا بیان

عثمان مرزا اور اس کے دوستوں نے سیکس پر مجبور کیا: متاثرہ لڑکی کا بیان
اسلام آباد میں ریپ اور تشدد کا نشانہ بننے والی متاثرہ لڑکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مرکزی ملزم عثمان مرزا اور اس کے ساتھیوں نے مجھے سیکس پر مجبور کیا، اس دوران ویڈیو بنائی جاتی رہی۔

یاد رہے کہ اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں مرکزی ملزم عثمان مرزا نے اپنے ساتھیوں کیساتھ مل کر ایک جوڑے کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا تھا، اس سارے واقعے کی فلم بندی بھی کی جاتی رہی جسے بعد ازاں سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا گیا تھا۔

وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تمام ملزمان کو فوری گرفتار کرکے سخت ترین سزا دینے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد رواں سال 6 جولائی کو تھانہ گولڑہ میں اس کا مقدمہ درج کیا گیا۔

پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے چالان میں کہا گیا ہے کہ عثمان مرزا نامی یہ ملزم اس کیس کا مرکزی کردار ہے، اس نے اپنے دوستوں کیساتھ مل کر متاثرہ جوڑے سے رقم وصول کی، انھیں فلیٹ میں برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا اور ویڈیو بنائی۔

اس چالان میں متاثرہ جوڑے کے بیان کو بھی شامل کیا گیا ہے جو انہوں نے مجسٹریٹ کو ریکارڈ کروایا تھا۔ لڑکی نے اپنے بیان میں کہا کہ ملزم عثمان مرزا اور اس کے ساتھی ہمیں برہنہ کرکے ہماری ویڈیو بناتے رہے۔

متاثرہ لڑکی نے رونگٹے کھڑے کر دینے والا بیان دیتے ہوئے کہا کہ ملزم عثمان مرزا نے کہا کہ میں اپنے ساتھی کیساتھ سیکس کروں اور ایسا نہ کرنے پر مجھے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی جاتی رہیں۔

لڑکی کا کہنا تھا کہ ہماری سب کے سامنے پینٹیں اتروائی گئی اور مجبور کیا گیا کہ ہم ایک دوسرے کیساتھ جنسی عمل کریں جبکہ ہم سے برہنہ ڈانس کرنے کیلئے بھی دبائو ڈالا جاتا رہا۔ خیال رہے کہ عدالت نے اس کیس کے ملزموں پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے رواں ماہ 28 ستمبر کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے۔