پاکستانی طلبہ کے لئے بیرونِ ملک بہتر مستقبل کا حصول کیسے ممکن ہے؟

پاکستانی طلبہ کے لئے بیرونِ ملک بہتر مستقبل کا حصول کیسے ممکن ہے؟
پاکستانی طلبہ کا ایک بنیادی مسئلہ جس کی طرف خاطر خواہ توجہ نہیں دی جاتی وہ ہے ان کی اعلیٰ تعلیم اور اس کے بعد روزگار کے حصول کے لئے رہنمائی۔ کالج اور یونیورسٹیز میں اساتذہ عمومی طور پر نصاب سے ہٹ کر کسی معاملے پر گفتگو نہیں کرتے جس کی وجہ سے طلبہ اپنی آنے والی زندگی میں بطور خاص اپنے کریئر کے چناؤ کے حوالے سے تذبذب کا شکار رہتے ہیں۔

دوسرا اہم مسئلہ جو اپنی جگہ موجود ہے اور سردست اس طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی وہ ہے ایسے تعلیمی اداروں کا قیام ہے جو بین الاقوامی سطح پر موجود دوسرے تعلیمی اداروں کے مقابل ہوں اور اعلیٰ پائے کی تعلیم فراہم کر سکیں۔ لہٰذا ہمارے طلبہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے بیرون ملک جانے کو ترجیح دیتے ہیں۔

اس ضمن میں بدقسمتی سے مناسب رہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ غلط فیصلہ کر بیٹھتے ہیں جو نہ صرف وقت بلکہ پیسے کے زیاں کا باعث بنتا ہے۔ بیرون ملک غلط تعلیمی ادارے کا چناؤ، غیر مناسب یا یوں کہیے کہ غیرمتعلقہ مضمون کا انتخاب اور غیر مناسب رہائش مزید مسائل کو جنم دیتی ہے۔ بسا اوقات ہمارے طلبہ بیرون ملک داخلے کے لئے ایجنٹوں کا سہارا لیتے ہیں جو پیسہ لے کر فرار ہو جاتے ہیں یا زیادہ پیسہ لے کر ایک طالب علم کو کسی غیر معیاری یونیورسٹی میں داخلہ کروا کر بقایا پیسے اپنی جیب میں ڈال کر اس طالبعلم کا مستقبل تباہ کر دیتے ہیں۔

کچھ مزید واقعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان طلبہ نے امیگریشن کے حصول کی کوشش کی لیکن غلط لوگوں کے ہتھے چڑھ کر پیسہ اور وقت دونوں برباد کیے۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ طلبہ کو اس حوالے سے بہترین اور کامل رہنمائی فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنے پیسے کا صحیح استعمال کرتے ہوئے ایک اچھے بین الاقوامی ادارے میں اپنی پسند کے مضمون کا انتخاب کر سکیں اور پھر ایک اچھا کریئر ان کا مقدر بنے۔

اس حوالے سے پاکستان میں ایک بہترین کاوش AEO کی جانب سے کی گئی۔ یہ ادارہ پاکستانی طلبہ کو بیرون ملک تعلیم کے حصول کے لئے نہ صرف رہنمائی فراہم کرتا ہے بلکہ IELTS ٹیسٹ جو کہ اس حوالے سے بنیادی اور لازمی ضرورت ہے اس کی تیاری بھی کرواتا ہے۔ یہاں یہ بات واضح کرتے چلیں کہ AEO برٹش کونسل کے بعد واحد ادارہ ہے جو IELTS ٹیسٹ کا انعقاد بھی کرواتا ہے۔ اس کے علاوہ طالب علموں کی ذہنی صلاحیت اور شوق کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے لئے آسٹریلیا انگلینڈ اور کینیڈا کے بہترین تعلیمی اداروں میں داخلے کے حصول اور ویزا پراسس کے حوالے سے مکمل رہنمائی اور مدد فراہم کر رہا ہے۔

اس ادارے کی ایک نئی کاوش آسٹریلوی ادارے پلے فیئر (playfair) کے ساتھ اشتراک ہے۔ گذشتہ تین دہائیوں سے دنیا کے مختلف ممالک میں امیگریشن کے حوالے سے کام کر رہا ہے اب AEO اس ادارے کے تعاون سے پاکستانیوں کو دنیا کے کسی بھی ملک میں امیگریشن کے سلسلے میں مکمل رہنمائی فراہم کر رہا ہے ۔ لہٰذا اب آپ ایک اعلیٰ تعلیم اور نوکریوں کے حصول کے علاوہ امیگریشن اور بیرون ملک رہائش کے سلسلے میں بھی AEO سے رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں۔

یہ ادارہ اس وقت پاکستان کے اندر راولپنڈی/اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں مکمل فعال ہے اور بہترین نتائج دے رہا ہے۔ اگر آپ اس سلسلے میں مزید معلومات چاہتے ہیں تو ادارے کی ویب سائٹ وزٹ کر سکتے ہیں: https://aeo.com.pk




یہ ایک تشہیری مضمون ہے۔