چین کے چار روزہ دورے کے دوسرے روز وزیراعظم عمران خان نے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کے علاوہ عالمی بینک کی چیف ایگزیکٹو آفیسر کرسٹالینا جارجیوا اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹینا لوگارڈ سے الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں۔
عالمی بینک کی چیف ایگزیکٹو آفیسر کرسٹالینا جارجیوا سے ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم کے ہمراہ وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور مشیر تجارت عبدالرزاق دائود بھی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی معیشت خطے کی مجموعی معاشی ترقی پر منفی اثرات مرتب کرے گی، آئی ایم ایف نے خبردار کر دیا
وزیراعظم عمران خان نے عالمی بینک کی سی ای او کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات میں انہیں ملک کی معاشی صورت حال بہتر بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے حکومت کی جانب سے شروع کیے جانے والے سماجی بہبود کے پروگرام ’’احساس‘‘ کے بارے میں بھی بریف کیا جب کہ عالمی بینک کی سی ای او نے پاکستان کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط بنانے کا اعادہ کرنے کے علاوہ فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
بعدازاں، وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹینا لوگارڈ سے ایک نہایت اہم ملاقات کی جس میں بیل آئوٹ پیکیج پر بات ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو قرض دینے کیلئے آئی ایم ایف کی شرائط سامنے آ گئیں
امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد پیر کو پاکستان پہنچ جائے گا جس سے بیل آئوٹ پیکیج پر حتمی مذاکرات ہوں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان کو عالمی بنک اور آئی ایم ایف سے 12 سے 14 ارب ڈالر تک کا قرضہ ملنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے