وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے چند روز قبل ہی یہ بیان دیا تھا کہ اگلے کچھ عرصہ کے دوران مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا جس سے عوام کی چیخیں نکل جائیں گی۔ ان کے اس بیان پر عوامی حلقوں کی جانب سے تنقید کا سلسلہ شروع ہوا تو انہوں نے اس پر ’’یوٹرن‘‘ لیا اور کہا، آنے والے دنوں میں مہنگائی تو ہو گی لیکن عوام کی چیخیں نہیں نکلیں گی۔
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اب آئی ایم ایف سے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں گیس اور بجلی کی قیمتوں میں مرحلہ وار اضافہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا، آئی ایم ایف کے ساتھ گزشتہ چار ماہ سے جاری مذاکرات میں پاکستان کا موقف تبدیل نہیں ہوا بلکہ آئی ایم ایف نے اپنے موقف پر نظرثانی کی ہے جس کے باعث عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے پاکستان کو بیل آئوٹ پیکیج ملنے کے امکانات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، بجلی اور گیس پر دی جانے والی سبسڈی یکسر ختم نہیں کی جائے گی جس کے باعث قیمتوں میں اضافہ مرحلہ وار ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے بعد اب اسد عمر کا بھی ’’یوٹرن‘‘
یاد رہے کہ آئی ایم ایف کے مشن چیف رامرز ریگو پاکستان کے دورے پر پہنچ چکے ہیں۔
ماہرین کی جانب سے یہ امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اپریل کے وسط میں بیل آئوٹ پیکیج پر دستخط ہو جائیں گے کیوں کہ ان دنوں ہی عالمی مالیاتی ادارے کا سٹاف لیول مشن ملکی معیشت کا جائزہ لینے پاکستان آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا مہنگائی میں مزید اضافے کا عندیہ
وفاقی وزیر خرانہ اسد عمر نے واضح کیا ہے کہ ہم ایکسچینج ریٹ کنٹرول نہیں کریں گے بلکہ ایکسچینج ریٹ سے اقتصادی اعشاریوں کا تعین کریں گے۔
انہوں نے روپے کی قدر میں مزید کمی کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے لیکن یہ واضح نہیں کیا کہ مہنگائی میں اضافے کے بعد عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے حکومت کیا اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے؟