تربت ایئرپورٹ اور نیول ایئر بیس پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام، چاروں دہشتگرد ہلاک

ذرائع کے مطابق چار سے چھ مبینہ حملہ آوروں نے ایئرپورٹ کے شمالی جانب سے نیول بیس میں داخل ہونے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق حملہ آوروں کو اندر داخل ہونے نہیں دیا گیا۔

تربت ایئرپورٹ اور نیول ایئر بیس پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام، چاروں دہشتگرد ہلاک

بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل تربت میں دہشتگردوں کی جانب سے تربت میں ایئرپورٹ اور نیول ایئر بیس میں داخل ہوکر دہشتگردی کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔ اس دوران علاقہ گولیوں اور دھماکوں سے لرز اٹھا۔سیکیورٹی فورسز نے چاروں دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز نے تربت میں پاک بحریہ کے ائیر بیس پی این ایس صدیق پر دہشتگرد حملے کی کوشش بنائی جس میں فورسز نے اثاثوں کی حفاظت یقینی بناتے ہوئے بروقت اور مؤثر جواب دیا۔
آئی ایس پی آر کا بتانا ہےکہ ائیربیس پی این ایس صدیق تربت پرحملہ 25 اور 26 مارچ کی درمیانی شب کیا گیا۔ بحری دستوں کی مدد کے لیے ارد گرد موجود سکیورٹی فورسز کو فوری متحرک کیا گیا۔ مسلح افواج کے ہم آہنگ مؤثر جواب نے مشترکہ کلیئرنس آپریشن کیا۔ مشترکہ کلیئرنس آپریشن میں چاروں دہشتگردوں کو ہلاک کردیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں سے شدید فائرنگ کے تبادلے میں ایف سی بلوچستان کے سپاہی نعمان فرید شہید ہوئے۔ 24 سالہ سپاہی نعمان فرید شہید کا تعلق مظفرگڑھ سے ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں مزید کسی دہشتگرد کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ مسلح افواج ملک سے دہشتگردی کی لعنت ہرقیمت پرختم کرنے کے لیےپرعزم ہیں۔

مکران کے کمشنر سعید احمد عمرانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تربت ایئرپورٹ کے اطراف سے شدید فائرنگ اور دھماکوں کی اطلاع ملی۔

انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے ایئرپورٹ کے 3 اطراف سے حملہ کیا لیکن سیکیورٹی فورسز نے فوری جواب دیا اور دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی۔ حملہ کرنے والوں کو جوابی کارروائی میں مار دیا گیا ہے۔

ضلع کیچ ایران سے متصل علاقہ ہے اور اس کے ضلعی ہیڈکوارٹر تربت میں پاک بحریہ کا دوسرا بڑا ایئر بیس بھی ایئرپورٹ کی چاردیواری کے اندر واقع ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

سرکاری ذرائع کے مطابق چار سے چھ مبینہ حملہ آوروں نے ایئرپورٹ کے شمالی جانب سے نیول بیس میں داخل ہونے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق حملہ آوروں کو اندر داخل ہونے نہیں دیا گیا۔

حکام کے مطابق حملہ آورں نے ایئرپورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی جو ناکام ہوئی۔ تاہم علاقے کے لوگوں اور لیویز فورس نے بتایا کہ اس دوران ایئرپورٹ کے اطراف میں شدید فائرنگ اور دس سے زائد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ہیں۔ دھماکوں اور فائرنگ کی یہ آوازیں پیر کی رات سوا دس بجے شروع ہوئیں جو رات گئے تک جاری رہیں۔ 

ڈی ایس پی تربت چاکر حیات کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کو ایئرپورٹ میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 4 مشتبہ دہشتگرد ہلاک ہو گئے جبکہ اس دوران کوئی اور جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

دوسری جانب سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ایئرپورٹ میں کلیئرنس آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ قریب کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ نے قبول کی ہے۔ تاہم پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) یا حکومت بلوچستان کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ 20  مارچ 2024 کو  گوادر میں رہائشی کمپلیکس گوادر پورٹ اتھارٹی پر حملہ ہوا تھا جس میں آٹھ کے آٹھ حملہ آور مارے گئے تھے جبکہ دو سکیورٹی اہلکار شہیدہو گئے تھے۔