حکومت نے ملکی معاشی صورتحال کے پیش نظر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی شرائط مانتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عوام پر بوجھ ڈالنا ناگزیر ہو چکا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایف ایم پیٹرول ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے تک قرضہ نہیں دے گا۔ اس لئے آج سے پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا جائے گا۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی سے 15 دن میں 55 ارب روپے کا نقصان برداشت کر چکے ہیں۔ اب ہم مزید بوجھ برداشت نہیں کر سکتے۔ عمران خان ملک میں معاشی سرنگیں بچھا کر چلے گئے ہیں۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے یہ مشکل فیصلہ لیا ہے۔ پیٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے سے تھوڑی سی مہنگائی بڑھتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں فیصلے سے ہماری سیاست کو نقصان پہنچے گا۔ تاہم جیسے ہی روپے کی قدر میں اضافہ ہوگا، قیمتیں نیچے آئیں گی۔ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ سے روپے کو استحکام ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے فارمولا پر جائوں تو پیٹرول 205 روپے لیٹر ہو جائے گا۔
سابق حکومت کی پالیسیوں کے باعث آج مشکلات کا سامنا ہے۔ سابق حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت کو فکس کیا تھا۔ عوام پر کسی بھی قسم کا بوجھ ڈالنا ہمارے لیے مشکل فیصلہ تھا۔ آئی ایم ایف نے پیٹرول کی قیمت بڑھانے تک ریلیف سے انکار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مٹی کاتیل 155.56 روپے فی لیٹر ہوگا۔ ہمیں جس قیمت پر ڈیزل مل رہا ہے، اس سے 56 روپےکم پر دے رہے ہیں۔ ایک لیٹر ڈیزل 174.15 روپے اور لائٹ ڈیزل 148.31 روپےفی لیٹر ہو جائے گا۔ جبکہ ایک لیٹر پیٹرول کی قیمت 179.86 روپے ہو جائے گی۔
ٹیگز: economy, government, IMF, Inflation, pakistan, PDM, Petrol price hike, پیٹرول, ڈیزل, مٹی کا تیل, مفتاح اسماعیل, وزیر خزانہ