Get Alerts

بھارت: سرعام رفع حاجت کرنے پر 2 ’دلت‘ بچوں کو تشدد کے بعد قتل کردیا گیا

بھارت: سرعام رفع حاجت کرنے پر 2 ’دلت‘ بچوں کو تشدد کے بعد قتل کردیا گیا
بھارت کی ریاست مدھیا پردیش کے ضلع شیو پوری میں ہندوؤں کی اونچی ذات سے تعلق رکھنے والے افراد نے نچلی ذات ’دلت‘ کے 2 بچوں کو سرعام رفع حاجت کرنے کے الزام میں تشدد کرکے ہلاک کردیا۔


مقامی پولیس افسر کے مطابق مرنے والے دونوں بچے بھائی تھے اور ان کی عمریں 10 اور 12 سال تھیں جب کہ بچوں کے قتل کے الزام میں دو بھائیوں کو گرفتار کرلیا ہے اور واقعے سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں۔

انتظامیہ کی جانب سے بھارتی قانون کے مطابق متاثرہ خاندان کو بچوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے 40 ہزار روپے دیئے گئے ہیں جب کہ معاوضے کے طور پر گھر والوں کو 4 لاکھ روپے بھی دیئے جائیں گے۔

اطلاعات کے مطابق دونوں بچوں کا تعلق ہندوؤں کی نچلی ذات سمجھی جانے والی 'دلت قوم' سے تھا، بھارت کی حالیہ مردم شماری کے مطابق دلت کل آبادی کا 16 فیصد ہیں اور ان کا شمار ملک کے پسماندہ ترین گروہ میں ہوتا ہے۔

واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے اتر پردیش کی سابقہ دلت وزیراعلیٰ مایاوتی نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دلتوں کو ہمیشہ ظلم و جبر کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومت بتائے کہ دلتوں اور دیگر نچلی ذات کی آبادی والے گاؤں میں اب تک بیت الخلاکی سہولت کیوں دستیاب نہیں۔

واضح رہے کہ انسانی حقوق کے کارکنوں کی طرف سے شدید احتجاج کے باوجود بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو نیویارک میں بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا ، انہیں یہ ایوارڈ بھارت میں حفظان صحت کی صورتحال بہتر بنانے اور ملک میں لاکھوں بیت الخلاء تعمیر کرنے پر دیا گیا ہے۔