پاکستان سپر لیگ کی تمام فرنچائزز نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں پی سی بی انتظامیہ کے عدم تعاون اور فنانشل ماڈل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ایک مشترکہ بیان میں فرنچائزز کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان میں کرکٹ کے فروغ اور بحالی کیلئے اپنا موثر کردار ادا کیا ہے مگر پی سی بی ان کے مالی معاملات میں معاونت کرنے کیلئے دلچسپ دکھائی نہیں دیتی ۔ پی سی بی کے اس عدم دلچسپی کے رویے کے باعث آئندہ پی ایس ایل نا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ پی سی بی مسلسل مالی فائدے جبکہ فرنچائزز خسارے میں جارہی ہیں۔ فرنچائزز نے آخری حد تک پی سی بی انتظامیہ سے مذاکرات کرنے کی کوشش کی مگر انکا رویہ نا قابل قبول رہا۔
اس اعلامیے میں انہوں نے کہا کہ ہماری ہمیشہ کوشش رہی کہ معاملات کو افہام و تفہیم سے چلا جائے اور معاملے میں کسی تیسرے فریق کو شامل نہ کیا جائے مگر آخری کوشش کے طور پر انہوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ گزشتہ روز فرنچائزز نے پی سی بی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں پتیشن دائر کی ہے۔ اس کیس کی سماعت ہائیکورٹ کے جج جسٹس ساجد محمود سیٹھی کریں گے۔ یہ پٹیشن کھیلوں کے فروغ اور قوانین کے آرڈینسس 1962 کے تحت کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ عدالت کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے فرنچائزز اس معاملے پر مزید کوئی بھی آراء دینے سے گریز کریں گی۔ فرنچائزز نے ارادہ کیا ہے کہ وہ پاکستان سپر لیگ کو کامیابی سے چلانے اور مشترکہ حل کیلئے پر عزم ہیں۔