پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اپنے نام کے ساتھ 'سید' لکھنے پر احمدی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک بزرگ وکیل کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد مذکورہ وکیل کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے تھانہ سٹی کورٹ میں ایک احمدی وکیل سید علی احمد طارق کے خلاف اس وجہ سے مقدمہ درج کر لیا گیا کیونکہ وہ اپنے نام کے ساتھ 'سید' لکھتے ہیں۔ تھانہ سٹی کورٹ میں جمع کروائی گئی درخواست میں شہری محمد احمد نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ چند روز قبل انہوں نے جمشید کوارٹر تھانے میں 6 احمدی افراد کے خلاف تعزیرات پاکستان کی شق 298 بی کے تحت مقدمہ درج کروایا تھا۔ ان افراد کی جانب سے عدالت میں سید علی احمد طارق بطور وکیل پیش ہوئے اور وہ بھی قادیانی ہیں مگر نام کے ساتھ 'سید' لکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ احمدی وکیل نے عدالت میں جمع کروائے گئے کاغذات میں بسم اللہ الرحمن الرحیم بھی لکھ رکھا ہے۔ یہ دونوں باتیں شعائر اسلام کے خلاف ہیں۔
یہ دونوں شعائر اسلام ہیں جبکہ احمدی حضرات کو ایسا کوئی کام کرنے کی اجازت نہیں جو شعائر اسلام سے مماثلت رکھتا ہو۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس نومبر میں بھی اسی جرم کے تحت سید علی احمد طارق کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
پاکستان انسانی حقوق کمیشن کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2022 میں توہین مذہب کے 35 مقدمات درج کیے گئے جن میں 171 افراد کو مورد الزام ٹھہرایا گیا۔ ان میں سے 65 فیصد مقدمات صرف صوبہ پنجاب میں دائر کروائے گئے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس کے دوران احمدی برادری کی 92 قبروں اور 10 عبادت گاہوں کی بھی بے حرمتی کی گئی۔