سرکاری اراضی قبضہ کیس:محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری معطل

محمود خان اچکزئی کے صدارتی امیدوار بنتے ہی انتظامیہ نے ان کے گھرپرچھاپہ مارا تھا، جس کے بعد انتظامیہ نے محمود خان اچکزئی کے کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کوئٹہ انتظامیہ کی جانب سے سرکاری ملکیتی اراضی کے ایک حصہ پر محمود خان اچکزئی کا غیرقانونی قبضہ ختم کرانے کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔

سرکاری اراضی قبضہ کیس:محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری معطل

جوڈیشل مجسٹریٹ کوئٹہ نے پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری آئندہ سماعت تک معطل کر دیے۔

کوئٹہ کی عدالت میں محمود اچکزئی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ سربراہ پشتونخوا میپ کی جانب سے وارنٹ کی عدم تعمیل ہوئی۔

بعد ازاں عدالت نے پشتونخوا میپ کے سربراہ کے وارنٹ معطل کرتے ہوئے سماعت 31 مئی تک ملتوی کر دی۔ کیس کی پیروی کوئٹہ بار کے صدر قاری رحمت نے کی۔

گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ کوئٹہ نے سرکاری اراضی قبضہ کیس میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جبکہ عدالت نے پولیس کو محمود خان اچکزئی کو 27 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ کوئٹہ کی جانب سے محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

جوڈیشل مجسٹریٹ نے تھانہ گوالمنڈی کی ایف آئی آر نمبر 43 سال 2024 میں وارنٹ جاری کیے ہیں۔

محمود خان اچکزئی کے صدارتی امیدوار بنتے ہی انتظامیہ نے ان کے گھرپرچھاپہ مارا تھا، جس کے بعد انتظامیہ نے محمود خان اچکزئی کے کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ محمودخان اچکزئی پر تھانہ گوالمنڈی میں دفعہ 448 اور دفعہ 447 کے تحت مقدمہ درج کیاگیا تھا۔

واضح رہے کہ 3 مارچ 2024 کو کوئٹہ انتظامیہ کی جانب سے پارٹی چیئرمین محمود خان اچکزئی کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا، جس کی پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے شدید مذمت کی تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کوئٹہ انتظامیہ کی جانب سے سرکاری ملکیتی اراضی کے ایک حصہ پر محمود خان اچکزئی کا غیرقانونی قبضہ ختم کرانے کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔