اگرہمیں کرونا ہوجائے تو زندہ بچنے کا کیا امکان ہے؟ اہم نشانیاں اور معلومات

اگرہمیں کرونا ہوجائے تو زندہ بچنے کا کیا امکان ہے؟ اہم نشانیاں اور معلومات
کرونا وائرس نے پوری انسانیت کو اپنے وجود اور بقا کی جنگ سے دوچار کر دیا ہے۔ ایسے میں ہر شخص اس حوالے سے شدید پریشان ںظر آتا ہے اور اسکا سوال ہے کہ اگر کرونا وائرس اسے ہو جائے تو کتنی امید ہے کہ وہ موت کے منہ میں جانے کی بجائے صحت یاب ہو کر اس وائرس کو شکست دے پائے گا۔

اس حوالے سے اب تک دنیا میں کرونا وائرس کے مریضوں اور اس سے ہونے والی اموات کا جائزہ لیا جائےتو چند پیٹرنز سامنے آتے ہیں اور اسی میں بقا کے سوال کا جواب بھی پوشیدہ ہے۔

اس حوالے سے اہم یہ ہے کہ دنیا بھر میں زیادہ تر اموات ان افراد کی ہوئیں جو ادھیڑ عمر کے تھے۔ اٹلی میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی اوسط عمر 80 سال ہے۔ سپین میں بھی یہ عمر 62 سے 65 سال ہے۔ اور عالمی ادارہ صحت نے بھی واضح کیا ہے کہ بڑی عمر کے لوگ اس بیماری سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔

دوسری چیز یہ ہے کہ وہ تمام لوگ جن کو نظام تنفس کی بیماریاں اس سے پہلے بھی رہ چکی ہیں یا انکا نظام تنفس کمزور ہے اس بیماری سے ہلاک ہونے والوں میں سب سے زیادہ  ہیں۔ وہ تمام لوگ جن کو عمومی طور پر کھانسی نزلہ یا دیگر بیماریوں کا سلسلہ رہتا ہے خطرہ ہے کہ وہ اس بیماری کو سہہ نہیں پائیں گے۔

ایسے لوگ جن کی قوت مدافعت کم ہے اور وہ پہلے ہی کسی بڑی بیماری کا مقابلہ کر رہے ہیں اس کرونا وائرس سے جاں بحق ہوسکتے ہیں۔ دیکھا گیا ہے کہ پیپاٹائٹس، کینسر اور ایڈز کے مریض جاں بحق ہونےوالوں میں بڑی تعداد میں تھے۔

اگر آپ مرد ہیں تو عورتوں کے مقابلے میں یہ زیادہ امکان ہے کہ آپ اس بیماری کو جھیل نہ پائیں۔ لیکن یہ بھی دیگر عوامل پر منحصر کرے گا۔ ابھی تک کے اعداد و شمار کے مطابق کرونا سے ہلاک ہونے والوں میں مردوں کی تعداد خواتین سے کافی زیادہ ہے۔

یاد رہے کہ یہ تمام وہ عمومی عوامل ہیں جو کرونا ہونے کے صورت میں کسی شخص کی صحت کی بحالی میں ممد و معاون ثابت ہوتے ہیں یا اسکی موت میں انکا کردار ہوتا ہے۔ تاہم اسکے علاوہ ہر شخص کی مخصوص میڈیکل ہسٹری بھی اس میں کارفرما ہوتی ہے۔

پوری دنیا میں اب تک 24 ہزار سے زیادہ افراد کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوگئے ہیں۔اٹلی میں کورونا وائرس سے 8000 سے زیادہ اموات ہوچکی ہیں۔امریکہ میں 85 ہزار جبکہ چین میں 82 ہزار افراد اس انفیکشن سے متاثر ہو چکے ہیں۔ ہاکستان میں اب تک 9 افراد اس وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 1200 سے زائد مصدقہ کیسز ہیں۔