پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے پہلے نوجوان یحییٰ جعفری نے اس عالمی وبا کو کیسے شکست دی، صحتیاب ہونے کے بعد اپنے تجربات سامنے لے آئے۔
نجی چینل جیو نیوز کے پروگرام 'آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ' میں بات کرتے ہوئے یحییٰ جعفری نے کہا کہ 18 فروری کو مجھ میں کچھ علامات آئیں جس میں سر میں شدید درد، کمزوری، کھانسی اور بخار تھا جس کے بعد جب میں 20 فروری کو پاکستان آیا تو ایئرپورٹ پر مجھ میں بخار یا وائرس کی کوئی اور علامت نہیں تھی جبکہ تھرمل گَن سے چیک کرنے پر بھی مجھے کلیئر پایا گیا جس کے بعد میں گھر چلا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے خاندانی ڈاکٹر سے مشورہ کیا جنہوں نے کہا کہ جلد خون کا ٹیسٹ کرا لیں، میں نے ڈاؤ ہسپتال سے ٹیسٹ کرایا اور اس کی رپورٹ بھی بلکل ٹھیک آئی جس پر میں بھی مطمئن ہوگیا اور یونیورسٹی جانا شروع کر دیا۔
یحییٰ نے بتایا کہ پانچ روز بعد 25 فروری کو جب میں یونیورسٹی میں تھا تو مجھ میں وہی علامات دوبارہ سامنے آنا شروع ہوئیں لیکن ان کی شدت زیادہ نہیں تھی، میں دوبارہ ڈاؤ ہسپتال گیا لیکن وہاں بتایا گیا کہ ان کے پاس اب تک وائرس کے ٹیسٹ کی سہولت نہیں ہے، اگلے دن میں آغا خان ہسپتال گیا جہاں ٹیسٹ ہوا اور نتیجہ مثبت آیا۔
قرنطینہ میں گزارے گئے وقت کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ قرنطینہ میں ڈاکٹروں نے میرا علامات کے مطابق علاج کیا اور موثر نگرانی کی جارہی تھی، میرا مدافعتی نظام مضبوط تھا اس لیے وائرس نے میرے جگر کو متاثر نہیں کیا اس لیے مجھے نمونیا یا کوئی اور مسئلہ نہیں ہوا، مجھے 10 روز قرنطینہ میں رکھا گیا اور کوشش کی گئی کہ کھانے پینے کے ذریعے میرے مدافعتی نظام کو مزید مضبوط کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ان کا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد سرکاری افسران نے انہیں فون کر کے ان کے اہلخانہ، دوستوں اور ایران سے آنے کے بعد جن سے وہ ملے سب کا ڈیٹا لیا، اہلخانہ کو بھی قرنطینہ میں رکھا گیا لیکن ان سب کے ٹیسٹ کے نتائج منفی آئے۔ یحیٰی جعفری نے لوگوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کے احکامات پر سنجیدگی سے عمل کریں، سماجی فاصلہ رکھیں، ہاتھ مسلسل دھوئیں اور ڈاکٹرز کی ہدایات پر عمل کریں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اس وائرس کو شکست دے گا۔
https://www.youtube.com/watch?v=IgxIZQeGYbw