پاکستان کی سفارتی تاریخ میں سعودی عرب ایک وجود مسلسل ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مذہبی، معاشی، عسکری اور سفارتی جہتوں کے علاوہ دیگر جہتیں بھی رکھتے ہیں۔تاہم رواں دھائی اور خصوصی طور پر رواں سال ان تعلقات کے لیئے کچھ اچھا نہیں رہا ہے۔
موجودہ حکومت کی جانب سے کشمیر پر خاطر خواہ سعودی حمایت نہ ملنے کے بعد ہونے والی کھلے عام تنقید کے بعد سعودی عرب پاکستان سے ناراض ہوا۔ پہلے اپنا آئل اینڈ ڈالر پیکج معطل کردیا اور پھر پاکستان کو اس کے تحت دیئے ہوئے ایک ارب ڈالر ہنگامی طور پر واپس مانگ لیئے۔
لیکن اب ایک نیا سفارتی تنازعہ پیدا ہوچکا ہے جس پر پاکستانی حکومت نے تاحال کوئی رد عمل نہیں دیا لیکن انٹرنیشنل میڈیا اور بھارتی ذرائع ابلاغ اسے بڑی تشہیر دے رہےہیں۔یہ معاملہ ہے حال ہی میں G20 کے حوالے سے سعودی عرب کی جانب سے 20 روپے کا یادگاری نوٹ جاری کرنے کا جس پر پاکستان کے نقشے میں گلگت بلتستان کو پاکستان کا حصہ نہیں دکھایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گلگت بلتستان کو بھارت متنازعہ علاقہ کہتا ہے تاہم پاکستان میں اس وقت اسے اپنے ساتھ ضم کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ گلگت بلتستان پاکستان میں سی پیک کے روٹ کا داخل دروازہ ہے اور اس حوالےسے علاقائی و عالمی طاقتوں کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔