صدر عارف علوی کے حالیہ انٹرویو سے الیکشن کمیشن اور نگران حکومت پر شدید دباؤ آیا جس کے بعد اب توقع کی جا رہی ہے کہ 28 جنوری کو الیکشن ہوں گے۔ انتخابات سے متعلق پیپلز پارٹی بھی غیر یقینی کی شکار تھی جس کا اظہار بلاول بھٹو کرتے رہے ہیں۔ آصف زرداری اسٹیبلشمںٹ کے ساتھ پوری طرح رابطے میں ہیں اور اگلے سیٹ اپ میں پیپلز پارٹی کو اس کے سائز کے مطابق حصہ دیا جائے گا۔ یہ کہنا ہے سینیئر صحافی جاوید فاروقی کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں سجاد انور نے کہا کہ پاکستان میں سازش کو کبھی مائنس نہیں کیا جا سکا کیونکہ فیصلے پارلیمنٹ کے بجائے کہیں اور ہوتے ہیں۔ پنجاب میں ترقیاتی کاموں کے لیے دھڑا دھڑ فنڈز دیے جا رہے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا حکومت کے پاس ملازمین کو دینے کے لیے پیسے بھی نہیں ہیں۔ جو پارٹیاں جلد انتخابات کا مطالبہ کر رہی تھیں ان کی بھی الیکشن کے لیے خاص تیاری نہیں ہے۔
سید صبیح الحسنین نے بتایا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس اعجاز الاحسن، لاہور ہائی کورٹ اور بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس صاحبان نے سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں شرکت کی جس میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو شوکاز نوٹس بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا۔ جسٹس اعجاز الاحسن اور لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی نے شوکاز نوٹس بھجوانے کی مخالفت کی۔
پروگرام کے میزبان مبشر بخاری تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔