مقبول ترین سرچ انجن گوگل کی 25ویں سالگرہ

گوگل دنیا کا واحد سرچ انجن نہیں ہے جس پر درکار معلومات کی تلاش کی جاسکے بلکہ یاہو اور بِنگ سمیت دیگر سرچ انجنز بھی عوام کی سہولت کیلئے دستیاب ہیں۔ تاہم زیادہ تر لوگوں کو گوگل کی سادگی اور روانی پسند آتی ہےاور گوگل  کی مقبولیت میں کمی بھی نہیں آ سکی۔

مقبول ترین سرچ انجن گوگل کی 25ویں سالگرہ

دنیا کا معروف ترین انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل 25 برس کا ہو گیا۔ کمپنی کی سالگرہ پر نیا ڈوڈل جاری کر دیا گیا۔ گوگل اس وقت 150 سے زائد زبانوں اور 190 سے زائد ممالک میں استعمال کیا جانے والا سرچ انجن ہے۔

گوگل دنیا کا وہ واحد سرچ انجن ہے جسے لوگ اس لیے بھی استعمال کرتے ہیں تاکہ یہ دیکھ سکیں کہ ان کا انٹرنیٹ کنکشن کام کررہا ہے یا نہیں جبکہ مارکیٹ شیئر میں گوگل کا حصہ 92اعشاریہ 82فیصد ہے۔ سرچ انجن گوگل نے اپنی 25ویں سالگرہ کے موقع پر اپنا ڈوڈل تبدیل کردیا ہے۔

گوگل دنیا کا واحد سرچ انجن نہیں ہے جس پر درکار معلومات کی تلاش کی جاسکے بلکہ یاہو اور بِنگ سمیت دیگر سرچ انجنز بھی عوام کی سہولت کیلئے دستیاب ہیں۔ تاہم زیادہ تر لوگوں کو گوگل کی سادگی اور روانی پسند آتی ہےاور گوگل  کی مقبولیت میں کمی بھی نہیں آ سکی۔

دنیا بھر میں روزانہ کروڑوں صارفین گوگل پر مختلف قسم کی معلومات، تصاویر اور ویڈیوز وغیرہ کو تلاش کرتے ہیں۔ روزانہ کے حساب سے گوگل پر کی جانے والی سرچز کی تعداد کا تخمینہ ساڑھے 8ارب لگایا گیا ہے۔

گوگل کا امیج سرچ انجن ابتدا میں موجود نہیں تھا اور لوگ صرف ٹیکسٹ کے ذریعے ہی مختلف ویب سائٹس کو تلاش کیا کرتے تھے۔ ابتدائی طور پر گوگل میں 25 لاکھ تصاویر شامل کی گئی تھیں جن میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ جاری ہے۔

آج بھی دنیا کے بے شمار لوگ یہ رائے رکھتے ہیں کہ گوگل کی موجودگی صرف انٹرنیٹ پر ہے، تاہم گوگل کے آفسز اور ڈیٹا سینٹرز دنیا کے 6براعظموں کے مختلف ممالک میں کم و بیش 200شہروں میں موجود ہیں۔

واضح رہے کہ جنوری 1996 میں سٹینفورڈ یونیورسٹی کے دو طالب علموں نے گوگل کو ایجاد کیا اور 1998 میں اس کو باقاعدہ طور پر شروع کیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ‘’گوگل’’ نام دینے سے پہلے ‘’ بیکرب’’ نام دینے کا بھی ارادہ کیا گیا تھا لیکن گوگل کا نام ریاضی کی اصطلاح   GOOGOL  سے متاثر ہو کر رکھا گیا۔