افغان طالبان نے ایک شیعہ ہزارہ کو اہم عہدے پر تعینات کر دیا

افغان طالبان نے ایک شیعہ ہزارہ کو اہم عہدے پر تعینات کر دیا
افغان طالبان کا ایک غیرمعمولی اقدام، شیعہ ہزارہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے مولوی مہدی کو اہم عہدے پر تعینات کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق افغان طالبان نے شیعہ ہزارہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے مولوی مہدی کو صوبہ سرِپل کے لئے ایک گروپ کا شیڈو ڈسٹرکٹ چیف تعینات کر دیا ہے۔ یہ تقرری غیر معمولی اس لیے ہے کیونکہ ہزارہ شیعوں کو طالبان کے ہاتھوں کافی ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑا۔

اس حوالے سے افغان نیوز پورٹل خاما کا کہنا ہے کہ یہ تقرری شیعہ ہزارہ برادری کے ممبروں کی حوصلہ افزائی اور انٹرا افغان امن مذاکرات سے پہلے انہیں بھرتی کرنے کے لئے طالبان کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔

اس رپورٹ میں افغان سیکیورٹی تجزیہ کار صابر ابراہیمی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ افغان طالبان ہزارہ شیعوں کو اپنے گروپ میں شامل کرنے کے لئے کچھ لوگوں کو بطور ’ٹوکن‘  استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے پہلے کبھی بھی طالبان ایک جامع قوت نہیں تھے کیونکہ ان کا کوئٹہ، پشاور اور دوحہ میں سیاسی دفتر سبھی سنی پشتون ہی چلاتے ہیں۔

طالبان نے نومنتخب شیڈو ڈسٹرکٹ چیف مولوی مہدی کی ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے، جس میں انہیں طالبان نے شیعہ بھائی کے طور پر متعارف کرایا ہے۔

ویڈیو میں مولوی مہدی نے ہزارہ برادری کے افراد کو "یہودی اور عیسائی حملہ آوروں" کے خلاف اجتماعی طور پر لڑنے کے لئے طالبان میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔