سانحہ مچھ میں ایک طویل لے دے کے بعد آخر کار وزیر اعظم عمران خان کوئٹہ جا پہنچے لیکن اس سے پہلے اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ لواحقین اپنے پیاروں کی میتوں کی تدفین کردیں۔ اس کے بعد وزیر اعظم کی لواحقین سے ملاقات کو لائیو نشر کیا گیا جس میں وزیر اعظم کو ان سے خطاب کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر متاثرین کے لواحقین کو کہا کہ سمجھیں کہ اب وہ وزیر اعظم ہیں عام آدمی کی اور بات ہوتی ہے۔
پہلے وہ عام آدمی تھے تو ان کے پاس آئے تھے۔ اب معاملہ مختلف ہے اگر ایک بار وزیر اعظم کسی کے کہنے پر کہیں چلا گیا تو پھر یہ سلسلہ شروع ہوجائے گا۔
تاہم اب اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے ہزارہ برادری کے ان شہدا کے تمام لواحقین نے ملاقات نہیں کی۔ بلکہ 11 فیملیز میں سے ایک یا دو فیملیز نے ملاقات کی جبکہ تمام دیگر خاندانوں نے ان سے ملاقات کا بائیکاٹ کیا۔ اینکر منصور علی خان کے یوٹیوب چینل پر ہزارہ دھرنا رہنما علامہ ڈاکٹر موسیٰ حسینی نے دعویٰ کیا ہے کل دوپہر کو اچانک ڈی سی صاحب آئے اور شہدا کے لواحقین میں سے ایک خاندان کو اپنے ساتھ لے گئے۔
اور انہوں نے ہی ان سے ملاقات کی۔ انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ وزیر اعظم کی لواحقین سے ملاقات کے لیے امام بارگاہ میں انتظامات کیئے گئے تھے لیکن انہوں نے اپنے متعین کردہ مقام پر ملاقات کے لیے متاثرہ خاندانوں کو بلایا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے تو انہیں کہا گیا تھا کہ متاثرین اسلام آباد میں آکر وزیر اعظم سے مل لیں۔