بجلی چور اور واپڈا ملازمین

بجلی چور اور واپڈا ملازمین
تحریر: (میاں عدیل اشرف) ہمارے معاشرے میں بجلی چوری بڑی عام ہو چکی اور ایسے لوگ بھی بجلی چوری میں ملوث پائے جاتے ہیں، جو خود کو بڑے نیک اور ملک کے محافظ سمجھتے اور دوسروں کو ملکی حالات سلجھانے کا درس دیتے ہیں۔ حکمرانوں پر تنقید بھی کرتے اور خود اپنے گریبان میں نہیں جھانکتے کہ کیا ہم اپنے ملک و قوم کے بنائے گئے قوانین پر پورا اتر بھی رہیں ہے یا نہیں۔ بس دوسروں پر تنقید کرتے نظر آتے ہیں۔

ہمارے اردگرد روزانہ کی بنیاد پر بجلی چوری پکڑی جاتی ہے۔ روزانہ ایف آئی آر بھی درج ہوتی ہیں لیکن سمجھ نہیں آتی جیل میں آج تک کوئی بجلی چور نظر نہیں آیا اور ان کی بجلی بھی چل رہی ہوتی ہے۔

اکثر مقامات سے چوری کے میٹر اور ٹرانسفارمر بھی پکڑے جاتے ہیں، کیا وہ میٹرز اور ٹرانسفارمر پہلے واپڈا کے ریکارڈ میں نہیں ہوتے؟ کیا وہ لوگ میٹر اور ٹرانسفارمر خود گھروں میں کارخانے لگا کر تیار کرتے ہیں؟ کیا واپڈا ملازمین جب ریڈنگ کے لیے جاتے ہیں تو ان کو معلوم نہیں ہوتا کہ یہ میٹر چوری کا ہے یا خراب ہے یا ہمارے دفتری ریکارڈ میں نہیں۔

انہیں سب کچھ پتہ ہوتا ہے لیکن کارروائی نہیں کی جاتی اور اگر کارروائی ہو بھی تو صرف فرضی، اگر واپڈا ملازمین خود بجلی چوری کروانا چھوڑ دیں تو کسی کی جرات نہیں کے وہ بجلی چوری کرے۔

کوئی بھی محکمہ اتنا کمزور نہیں ہوتا جتنا اسے محکمے کے ملازمین خود کمزور بنا دیتے ہیں۔ اگر ملازمین خود ٹھیک ہوں تو سب کچھ ٹھیک ہو سکتا ہے۔ ہمارے معاشرے کا میڈیا روزانہ دیکھاتا ہے کہ اتنے میٹر اور ٹرانسفارمر پکڑے گئے لیکن یہ کوئی نہیں دیکھاتا کہ اتنے بندوں کو بجلی چوری کی سزا بھی ہوئی ہے۔ اگر سزا ہونی شروع ہو جائے تو میرا نہیں خیال کے کسی میں اتنی جرت ہو کہ وہ بجلی چوری کرے، جب تک کے کسی واپڈا ملازم کی ملی بھگت نہ ہو۔

حکومت واپڈا ملازمین کو ریلیف دیتی ہے، ان کے بجلی کے بل معاف کرتی ہے اور وہی ملازم اپنے میٹر سے کئی کئی گھروں کو بجلی سپلائی کرتے ہیں اور خود پیسے وصول کر کے حکومت کے دیے گئے ریلیف کا غلط فائدہ اٹھاتے ہیں۔ اس لیے میڈیا کو ان کے چہرے کا دوسرا رخ بھی دیکھانا چاہیے، تاکہ اصل حقائق عوام دیکھ سکے اور ان کا مکرہ چہرا بے نقاب ہو سکے۔

بجلی چوری تب ہی رک سکتی ہے جب واپڈا محکمے کے ملازمین خود ایک قانون کی پاسداری کرنے والے اور محب الوطنی پاکستانی بنیں گے۔ ورنہ بجلی چوری کبھی نہیں رک سکتی۔