ٹوئٹر پر تحریک انصاف کے آفیشل اکاؤنٹ سے کی گئی دو ٹوئیٹس میں پارٹی کا کہنا ہے کہ حال ہی میں پاکستان سے باہر بیٹھے ایک سوشل میڈیا گروپ نے پاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) کو نشانہ بنایا تھا، انہیں پاکستان کے دشمنوں کی طرف سے فنڈز فراہم کیے گئے تھے، اور انہوں نے پاکستان کی ترقی سے جڑے افسران کو نشانہ بنایا تھا، کیونکہ یہ بھارتی ایجنڈا آگے بڑھانا چاہتے تھے۔
دوسری ٹوئیٹ میں لکھا گیا ہے کہ یہ گروہ @FactFocusFF ہینڈل کو ٹوئٹر پر استعمال کر سکتا ہے تاکہ یہ دکھایا جا سکے کہ یہ ایک آزاد تحقیقاتی صحافت کا ایک نمونہ ہے۔ تاہم، یہ ٹوئٹر ہینڈل ماضی میں مبشر علی زیدی نامی صحافی کا تھا جو ٹوئٹر سے غائب ہونے کے بعد اپنا ہینڈل اس میں تبدیل کر چکے ہیں اور اب اس سے الزامات لگا رہے ہیں۔
This grp will reportedly use a twitter handle @FactFocusFF to make it look like an independent investigative journalism piece. However this twitter handle belonged to Mubashir Ali Zaidi who disappeared from twitter,changed his handle to this new handle.#IndianProxiesAttackCPEC
— PTI (@PTIofficial) August 28, 2020
واضح رہے کہ صحافی احمد نورانی نے گذشتہ روز ایک خبر دی تھی جس کے مطابق عاصم باجوہ کے بھائیوں، اہلیہ اور بچوں کی چار ممالک میں 99 کمپنیاں، 130 سے زائد فعال فرنچائر ریسٹورنٹس اور 13 کمرشل جائیدادیں ہیں، جن میں سے امریکہ میں دو شاپنگ مالز بھی ہیں۔ الزامات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ باجوہ خاندان نے اپنے کاروبار کھڑے کرنے کے لئے 5 کروڑ ڈالر سے زائد کی خطیر رقم خرچ کی جب کہ امریکہ میں جائیدادیں خریدنے کے لئے قریب ڈیڑھ کروڑ ڈالر خرچ ہوئے۔
عاصم باجوہ نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔