پاکستان کے سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے نیب آرڈیننس کے ذریعے سیاستدانوں کو سب سے بڑا این آر او دے دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب کو کاروباری شخصیات کیخلاف کارروائی سے روک دیا گیا ہے تو چوہدری شوگر ملز کیس اور اس قسم کے دیگر مقدمات میں آپ کیسے ثابت کریں گے کہ تاجر کون ہے اور سیاست دان کون ہے۔ نوازشریف، آصف زرداری اور انور مجید کو حکومت کیا کہے گی تاجر یا سیاستدان۔ سیاستدان کہیں گے ہم تو تجارت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری پر اومنی گروپ کا کیس ہے جو ان کا کاروبار ہے، نواز شریف پر بھی شوگر ملز کا کیس ہے جو کاروبار ہے۔
ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ عمران خان نے نیب کے پر کاٹ دیے ہیں۔
خیال رہے کہ حکومت نے نیب آرڈیننس 2019 پاس کیا ہے جس کے تحت نیب صرف 50 کروڑ سے زائد کی کرپشن اور سکینڈل پر کارروائی کر سکے گا جبکہ ٹیکس، اسٹاک ایکسچینج، آئی پی اوز کے معاملات پر ایف بی آر کارروائی کرے گا۔
آرڈیننس کے تحت ایسے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی ہو گی جن کے خلاف ادارے کے نقائص سے فائدہ اٹھانے کے شواہد ہوں گے۔ سرکاری ملازم کی جائیداد کو عدالتی حکم نامے کے بغیر منجمد نہیں کیا جا سکے گا، سرکاری ملازم کے اثاثوں میں بے جا اضافے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی کارروائی ہو سکے گی۔ زمین کی قیمت کے تعین کے لیے ایف بی آر یا ڈسٹرکٹ کلکٹر کے طے کردہ ریٹس سے نیب کارروائی کے لیے رہنمائی لے گا۔