'آصف زرداری نے عمران کی گرفتاری رکوا رکھی تھی، اب یہ دروازہ بھی بند ہو گیا'

'آصف زرداری نے عمران کی گرفتاری رکوا رکھی تھی، اب یہ دروازہ بھی بند ہو گیا'
سوال پیدا ہوتا ہے کہ عمران خان کو اس وقت ہی آصف زرداری پر الزام لگانے کی کیوں سوجھی ہے، دراصل دو روز قبل وزیر اعظم شہباز شریف کی آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ ان میں فیصلہ ہوا کہ الیکشن نئی مردم شماری کے مطابق کروائے جائیں گے۔ عمران خان کو ایسا لگا کہ آصف زرداری انتخابات ملتوی کروانا چاہتے ہیں اسی لئے انہوں نے آصف زرداری پہ الزامات لگائے۔ اب تک آصف زرداری نے عمران خان کی گرفتاری کو رکوا رکھا تھا تا کہ عمران خان خود ہی بے نقاب ہو جائیں۔ ان پر الزامات لگا کر عمران خان نے اپنے اوپر وہ دروازہ بھی بند کر لیا ہے۔ یہ کہنا ہے صحافی وقار ستی کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبر سے آگے' میں گفتگو کرتے ہوئے وقار ستی نے کہا کہ تمام سیاست دان مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہیں۔ پنجاب میں پہلے ایک سیاسی خلا تھا جس کی وجہ سے پی ٹی آئی مضبوط تھی مگر اب مریم نواز کے آنے سے وہ خلا پورا ہو گا اور پی ٹی آئی کو آنے والے انتخابات میں مشکل مقابلے کا سامنا ہو گا۔ عمران خان اس وقت سیاست کے بجائے ہمیشہ کی طرح بے وقوفی کر رہے ہیں۔

سینیئر صحافی عامر الیاس رانا کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتوں کو فیض حمید ڈراؤنے خواب کی طرح لگ رہے تھے اس لیے عمران خان کی حکومت کے خاتمے میں انہوں نے جلد بازی کی۔ نواز شریف کے خلاف ایک مکمل سازش تیار کرکے انہیں اقتدار سے نکالا گیا تھا۔ پی ڈی ایم مئی میں اسمبلی توڑنے کو تیار تھی مگر 25 مئی والے واقعے کے بعد نواز شریف ڈٹ گئے کہ عمران خان کی دھمکیوں سے نہیں ڈرنا۔ مریم نواز کی آمد سے ن لیگ نے پہلا پیغام دیا ہے مگر ن لیگ کے پاس ابھی کوئی بیانیہ نہیں ہے۔ مریم نواز اگر کھل کر بولتی رہیں اور عملی سیاست میں آئیں تو ن لیگ اور تحریک انصاف کے درمیان پنجاب میں اچھا مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ فواد چودھری کی گرفتاری سے عمران خان کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ اب آپ لاڈلے نہیں رہے، آپ کو تمام حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دوسری جانب سے کہا جا رہا ہے کہ ہم نے ریاست کو بچانے کے لیے اتنا بڑا سیاسی رسک لیا تھا مگر عمران خان اور پی ٹی آئی کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ ملک میں ایک خاص سازش کے تحت تباہی لائی جا رہی ہے، سب کے خلاف کھل کے کارروائی ہونی چاہئیے۔ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے پاس جانے میں دیر کر دی ہے جس کا خمیازہ پی ڈی ایم کی ساری جماعتوں کو بھگتنا پڑے گا۔

قانون دان رضا رحمٰن نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے بھی اپنے ممکنہ قتل کے بارے میں خط لکھے تھے۔ عمران خان کے الزامات کا قانونی پہلو یہ ہے کہ پاکستان میں ہتک عزت کے قوانین بہت کمزور ہیں اور یہ معاملہ کئی سال تک چل سکتا ہے۔ خواجہ آصف والا کیس بھی کافی عرصے سے چل رہا ہے۔ اگر عمران خان واقعی سمجھتے ہیں کہ ان کی جان کو کوئی خطرات ہیں تو حکومت کو ان کی تفتیش کرنی چاہئیے۔ اگر کسی بیرونی ہاتھ نے ایسا کوئی کام کر دیا تو الزام آصف زرداری اور حکومت پر آئے گا۔ فواد چودھری پر سخت دفعات لگی ہیں، اس لیے ان کے ریمانڈ میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ان کے ساتھ کسی دہشت گرد کی طرح کا برتاؤ کیا جا رہا ہے جو غلط بات ہے۔ فرخ حبیب نے جو کیا وہ قابل مذمت ہے، اس طرح کی چیزیں خطرناک حالات کی طرف لے کر جا رہی ہیں۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ ‘خبر سے آگے’ ہر پیر سے ہفتے کی رات 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے براہ راست پیش کیا جاتا ہے۔