Get Alerts

آزاد کشمیر الیکشن، شہباز شریف نے احتجاج اور دھرنے سے قبل دھاندلی کے شواہد مانگ لئے

آزاد کشمیر الیکشن، شہباز شریف نے احتجاج اور دھرنے سے قبل دھاندلی کے شواہد مانگ لئے
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر سے دھاندلی کے ٹھوس شواہد مانگ لیے۔

ذرائع کے مطابق آزادکشمیر الیکشن میں مسلم لیگ ن کی شکست کے معاملے پر شہبازشریف نے وزیراعظم آزاد کشمیر سے دھاندلی کے ٹھوس شواہد مانگے ہیں اور کہا ہے کہ ٹھوس شواہد کے بغیراحتجاج اور دھرنے کی طرف جانا بے کار ہوگا۔

ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ، جس میں آزاد کشمیر الیکشن میں پارٹی کی شکست کی وجوہات پرتبادلہ خیال کیا گیا ، اس دوران دھاندلی سمیت پارٹی پالیسی اوربیانیے پربھی بات چیت کی گئی اور آزاد کشمیر حکومت کی کارکردگی پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا اس حوالے سے بھی جلد شہبازشریف کی زیرصدارت پارٹی کااہم اجلاس بھی متوقع ہے۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے آزاد کشمیر الیکشن کے نتائج کو مسترد کرکے قومی بین الاقوامی سطح پر تحریک چلانے کا اعلان کردیا،ن لیگ کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ڈمی وزیراعظم لاکر صوبہ بنانے کو کشمیری عوام قبول نہیں کریں گے ، پی ٹی آئی کو پیسے اور فراڈ کا ووٹ ملا جو کشمیر کی سیاسی روایات پر حملہ ہے، مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی اور راجا فاروق حیدر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے تھے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ دھاندلی کا معاملہ الیکشن کے دن نہیں الیکشن سے پہلے شروع ہوگیا تھا، آزاد کشمیر الیکشن میں امیدوارو ں کو بلاکر کہا گیا کہ وفاداری بدل لو، دباؤ اور لالچ کے باوجود ہمارے امیدوار کھڑے رہے، مسلم لیگ ن نے الیکشن میں دوسری جماعتوں سے بڑے جلسے کیے، انتخابی نتائج ہماری انتخابی مہم کی عکاسی نہیں کرتے،جو دھاندلی کے معاملات 2018کے الیکشن میں ہوئے وہی آج 2021ء میں ہوئے ہیں، آزاد کشمیر کی سیاسی ماحول اور روایات پر حملہ کیا گیا، جس کا ہمیں خدشہ تھا وہی بات ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا تھا کہ میں ثالثی کروں گا، جو وزیراعظم نے ورلڈکپ جیتنے کے مترادف کہا تھا،امریکا اور بھارت سے جو بات کی گئی وہ مسئلہ کشمیر کے حل سے انحراف ہے، وہی بات آج نظر آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج آزاد کشمیر میں ڈمی وزیراعظم لاکر صوبہ بنانے کی جو باتیں کی جارہی ہیں، جونیا راستہ کھولنے کی بات ہے وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہے، کشمیر کاز کو کھونے کے مترادف ہے، یہ کشمیری عوام کو قبول نہیں ہے،کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والا کشمیری اس کو تسلیم نہیں کرے گا،اقتدار میں ایسے لوگوں کو لایا جارہا ہے جو پیسے کے بل بوتے پر آنا چاہتے ہیں، غیرنمائندہ حکومت کس طرح کشمیر کاز کو آگے بڑھائے گی؟حقیقت میں 25 جولائی کو آزاد کشمیر میں جمہوریت ہاری ہے۔