پاکستانی بہنوں نے سپین کی بلند ترین چوٹی سر کرلی

پاکستان کی دو چچازاد بہنوں نے سپین کی بلند ترین چوٹی ’’ٹائی ڈے‘‘ سر کر کے اس پر پاکستانی پرچم لہرا دیا۔ انہوں نے اس کم عمری میں پہاڑ سر کرنے پر خوشی میں گلگت بلتستان کا روایتی نغمہ بھی گایا۔

ان دونوں بہنوں 17 سالہ آمنہ حنیف اور 15 سالہ صدیقہ بانو کا تعلق ضلع گانچھے سے ہے۔ یہ مہم دونوں بہنوں نے تنہا سر نہیں کی بلکہ آمنہ کے والد محمد حنیف اور دادا لٹل کریم بھی اس مہم میں ان کے ہمراہ تھے جنہوں نے رواں ماہ کی 24 تاریخ کو سپین کی بلند ترین چوٹی ٹائی ڈے سر کی جو تین ہزار سات سو 18 میٹر بلند ہے۔

دونوں لڑکیاں یہ چوٹی سر کرکے پہلی پاکستانی خواتین بن گئی ہیں۔ ان سے قبل کسی پاکستانی خاتون کوہ پیما نے ٹائی ڈے سر کرنے کی کوشش نہیں کی۔

ٹائی ڈے سپین کی بلند ترین چوٹی ہے لیکن یہ سپین کے زیرانتظام اٹلانٹک کے سمندر میں ایک جزیرے پر واقعہ ہے جو براعظم افریقہ کے قریب ہے۔

لٹل کریم


واضح رہے کہ آمنہ حنیف اور صدیقہ بانو کی یہ پہلی مہم جوئی نہیں ہے۔ اس سے قبل دونوں بہنیں پاکستان میں چھ  ہزار ایک سو میٹر بلند چوٹی پر بھی پاکستانی پرچم لہرا چکی ہیں۔

دونوں بہنیں نامور کوہ پیما لٹل کریم کی پوتیاں ہیں جو مائونٹ ایورسٹ، کے ٹو، نانگا پربت، مشہ بروم، گلشہ بروم اور براڈ پیک پر کامیاب مہم جوئی کر چکے ہیں۔

لٹل کریم کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے کے ایک گائوں ہوشے سے ہے۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی کوہ پیمائی کی اور ملک و قوم کا نام روشن کیا۔