امریکہ میں بندوق رکھنا آئینی حق کیوں ہے؟

امریکہ میں بندوق رکھنا آئینی حق کیوں ہے؟
یہ دنیا کے کسی بھی ملک میں ناقابل تصور لگتا ہے، لیکن امریکہ میں ایسا نہیں ہے۔ یہاں اسلحہ رکھنا بنیادی حق ہے اور اسے آئین سے تحفظ حاصل ہے۔

15 دسمبر 1791ء کو، نو تشکیل شدہ امریکہ نے بل آف رائٹس کی منظوری دی، آئین میں پہلی دس ترامیم جو لوگوں کے بنیادی حقوق کی توثیق کرتی ہیں۔ سال 1791 میں، ریاستہائے متحدہ امریکہ نے اپنے موجودہ علاقے کا تقریباً ایک تہائی حصہ شامل کیا اور اس کا ارادہ مغرب میں مزید بڑھنے کا تھا۔ ملیشیا نے برطانیہ کے خلاف جنگ آزادی (1775-83) میں اہم کردار ادا کیا اور جنگ میں یہ فتح آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ تھی۔

ملیشیا عام لوگوں کے گروہ تھے جنہوں نے اپنی برادریوں کے دفاع کے لیے ہتھیار اٹھائے۔ 1776 میں ملک کی آزادی کے اعلان کے بعد ان کمیونٹیز کو قصبے، کالونی اور ریاستی سطح پر منظم کیا گیا۔

ملیشیا کے جنگجوؤں کا اہم ہتھیار لمبے جسم والا مسکٹ تھا۔ یہ بندوق جس کی رینج تقریباً 100 میٹر تھی۔ 19ویں صدی تک رائج رہی۔ اسے ایک منٹ میں تین بار فائر کیا جا سکتا ہے۔ مقامی ملیشیا نے امریکہ کی تحریک آزادی میں اہم کردار ادا کیا۔

اس دور میں امریکہ کی ثقافتی شناخت بن رہی تھی۔ بہت سے لوگوں نے باقاعدہ فوجیوں کو اقتدار کے خادم کے طور پر دیکھا اور ان کا خیال تھا کہ فوجیوں میں شہریوں پر ظلم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ بہت سے لوگوں کا یہ خیال بھی تھا کہ اپنے دفاع کا سب سے مؤثر طریقہ ہتھیار اٹھانا اور ملیشیا کو منظم کرنا اور تشکیل دینا ہے۔

یونین مخالفوں کا ایک طبقہ بھی تھا (جو ایک مضبوط مرکزی حکومت کی مخالفت کرتے تھے) جو ملک کے لیے ایک پیشہ ور فوج کے خیال کے خلاف تھے۔ تاہم، آخر میں، امریکہ نے دیگر چیزوں کے ساتھ ایک پیشہ ور فوج بھی کھڑی کی کیونکہ اس کا خیال تھا کہ کسی غیر ملکی طاقت کے حملے کی صورت میں اس کی ضرورت ہوگی۔

امریکہ نے 1788 میں ملک کے آئین کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا۔ اس کے بعد، ملک کے بانیوں میں سے ایک، جیمز میڈیسن، جو بعد میں امریکہ کے صدر بنے، نے دوسری ترمیم کا مسودہ تیار کیا، جس کا مقصد صوبوں میں ملیشیاؤں کو مضبوط کرنا تھا۔

برسوں سے، شہریوں کے بندوق رکھنے کے حق کے حامیوں نے دوسری ترمیم کو اپنے حقوق کے تحفظ کے طور پر دیکھا ہے۔

نیشنل رائفل ایسوسی ایشن (NRA) کی ویب سائٹ پر درج ہے کہ "قانون کی پاسداری کرنے والے بندوق کے مالکان کے حقوق کے تحفظ کے لیے دوسری ترمیم انتہائی اہم ہے۔" NRA  کے 5.5 ملین اراکین ہیں اور یہ امریکی سیاست میں سب سے بڑے پریشر گروپوں میں سے ایک ہے۔ این آر اے بندوقوں کو کنٹرول کرنے کی ہر تجویز کی سخت مخالفت کرتا رہا ہے۔

موجودہ نظام کی حمایت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ دوسری ترمیم لوگوں کو ہتھیار اٹھانے کا حق دیتی ہے اور یہ عام لوگوں کا آئینی حق ہے۔ اس کے تحت بندوقوں پر کسی بھی قسم کی پابندی غیر آئینی ہے۔

تاہم، بندوق کے مخالفین دوسری ترمیم کے پہلے حصے کے الفاظ پر زیادہ توجہ مرکوز کرتے ہیں، جس میں کہا گیا ہے، "ایک نظم و ضبط یافتہ ملیشیا"۔ اس دوسرے خیال کی حمایت کرنے والوں کا موقف ہے کہ 1791 میں آئین میں کی گئی دوسری ترمیم کا مقصد عام لوگوں کو اسلحہ دینا نہیں تھا بلکہ اس کا مقصد لوگوں کو بیرونی حملے کی صورت میں اجتماعی طور پر دفاع کا حق دینا تھا۔

ان کا موقف ہے کہ اس نقطہ نظر سے عام لوگوں کو بندوق رکھنے کا حق نہیں ہونا چاہیے اور وفاقی، صوبائی اور مقامی انتظامیہ بندوقیں رکھنے کے حوالے سے قوانین بنا سکتی ہیں۔ یہ غیر آئینی ہونے کے بغیر بندوقوں کی تعداد اور قسم کو بھی محدود کر سکتا ہے۔

درحقیقت، 1939 میں سپریم کورٹ کے ایک فیصلے میں 'اجتماعی سلامتی کے لیے ہتھیار اٹھانے کے حق' کا خیال بھی نافذ کیا گیا تھا۔ اس حکم نامے کے تحت مقامی اور صوبائی انتظامیہ کو اختیار حاصل تھا کہ وہ کسی بھی شخص کو اسلحہ رکھنے سے روک سکتی ہے۔ کولمبیا، واشنگٹن ڈی سی میں بھی ایسا ہی تھا۔

تقریباً سات دہائیوں تک ایسا ہی رہا لیکن 2008 میں سپریم کورٹ کے ایک فیصلے نے بڑا فرق ڈال دیا۔ ڈک ہیلر نامی مقامی پولیس افسر نے ذاتی ہتھیار رکھنے سے روکے جانے پر عدالت سے رجوع کیا تھا۔ اس معاملے میں، سپریم کورٹ کے نو ججوں پر مشتمل بنچ نے پانچ بمقابلہ چار کے فرق سے فیصلہ دیا کہ امریکی آئین کسی شخص کو قانونی استعمال کے لیے ہتھیار اٹھانے کا حق دیتا ہے۔

اگرچہ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ یہ حق لامحدود نہیں ہے (مثال کے طور پر، یہ لوگوں کو مشین گن جیسی اعلیٰ صلاحیت والی بندوقیں رکھنے سے محروم کرتا ہے)، عدالت نے کہا کہ شہریوں کو اپنے ملک کے اندر مکمل طور پر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ اسے ہتھیار رکھنے سے محروم کرنا غیر آئینی ہوگا۔ عدالت نے کہا تھا کہ ایسی کوئی بھی پابندی اپنے دفاع کے لیے دوسری ترمیم کی شق کی خلاف ورزی ہوگی۔

اس فیصلے کے بعد سے مقامی عدالتوں میں مہلک ہتھیاروں پر پابندی کے حوالے سے لاتعداد مقدمات چل رہے ہیں۔ اسلحے کی رجسٹریشن سے متعلق بھی مقدمات درج ہیں۔ کئی صوبوں نے ہتھیاروں کی نمائش پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

آج امریکہ میں فائرنگ کے تازہ واقعے کے بعد بندوق رکھنے کی آزادی کے حق پر ایک بار پھر بحث ہو رہی ہے۔ تاہم، اب تک صرف بندوق رکھنے کے حق کی حمایت کرنے والوں نے ہی یہ بحث جیتی ہے۔