دورہ امریکہ پر موجود بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو امریکی صدر جو بائیڈن نے گاندھی کے فلسفے پر لیکچر دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکہ کے صدر جوبائیڈن سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ہوئی۔ ملاقات کے دوران مقبوضہ کشمیر اور آسام میں مسلمانوں کو کچلنے والے بھارتی وزیراعظم نریندری مودی کو امریکی صدر نے بہترین انداز میں طنز کا نشانہ بنایا۔
ملاقات کے دوران امریکی صدر جوبائیڈن نے نریندر مودی کو گاندھی جی کافلسفہ پڑھایا اور کہا کہ گاندھی جی کا پیغام عدم تشدد، احترام اور برداشت کا پیغام تھا۔ تاہم صدر بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں نئے باب کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
ملاقات کے ایجنڈے میں انڈو پیسیفک کی صورتحال، کوآڈ یعنی امریکہ ،بھارت ،جاپان اور آسٹریلیا کی شراکت داری بھی شامل تھی۔
جبکہ دوسری جانب دورہ امریکہ پر موجود بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی امریکی نائب صدر کملا ہیرس سے ملاقات کے بعد بھارتی میڈیا میں مودی کو شدید طنز و تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق امریکی نائب صدر سے ملاقات کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اس حوالے سے 9 ٹویٹر پیغامات کیے جبکہ امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے اس ملاقات کے حوالے سے ایک بھی ٹویٹ نہیں کیا۔
بھارتی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی مہمان بن کر جائے تو اسے دھکا تو نہیں دیا جاتا مگر کملا ہیرس اور امریکی انتظامیہ مودی سرکار کو پسند نہیں کرتے۔ بھارتی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے بھارتی مبصر نے کہا کہ کملا ہیرس مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی پر بھی تنقید کرچکی ہیں، کملا ہیرس بھارت میں شہریت کے نئے قانون کے بھی خلاف ہیں۔