پاکستان اسٹیل کے ملازمین کی جبری برطرفی کی خبر سن کر ایک ملازم دل کا دورہ پڑنے کے سبب فوت ہوگیا۔ اسٹیل ٹاؤن میں رہائش پذیر آئی ایم ڈی ڈپارٹمنٹ کے ملازم حبیب الرحمان نے جیسے ہی ملازمت جانے کی اطلاع سنی تو ان کی حالت غیر ہوگئی اور دل کا دورہ جان لیوا ثابت ہوا۔
جبری برطرفیوں کی خبر سنتے ہی اسٹیل ٹاؤن کے دیگر ہزاروں ورکرز کے گھروں میں بھی صف ماتم بچھ گئی، مزدور انجمنوں کے رہنماؤں نے فوت ہونے والے ملازم کے گھر جاکر اہل خانہ سے تعزیت کی اور پاکستان اسٹیل کی ملازمین کی جبری برطرفی پر غم و غصہ کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ پاکستان اسٹیل انتظامیہ نے 4544 ملازمین کو فارغ کردیا ہے اور ان تمام ملازمین کے لیٹرز ان کے رہائشی پتوں پر ارسال کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
ترجمان پاکستان اسٹیل کا کہنا تھا گروپ دو تا چار،جونیئر افسران، اسسٹنٹ منیجرز، ڈپٹی منیجرز، منیجرز، ایس ای ڈی جی ایم اور ڈی سی او ملازمین کو فارغ کردیا گیا ہے جن کی تعداد 4544 ہے۔ جب کہ اسٹیل مل کے اسکول و کالجز کے اساتذہ و غیر تدریسی عملے، ڈرائیورز، فائر مین، فائر ٹینڈرز آپریٹرز، صحت عامہ کے اسٹاف، سیکورٹی گارڈز و چوکیدار، مالی، پیرا میڈیکل اسٹاف، کچن اسٹاف، آفس اسٹاف، فنانس ڈائریکٹوریٹ کے تمام محکموں کے کارکنان، اے اینڈ پی ڈائریکٹوریٹ اور اے اینڈ پی ڈپارٹمنٹ، فنانس ڈائریکٹوریٹ کے جونیئر افسران،(تمام محکموں) کارپوریٹ سیکریٹریٹ، سی پی اینڈ آئی، آئی ایس ایم ڈی، لا ڈپارٹمنٹ، سیکیورٹی اور اے اینڈ پی ڈپارٹمنٹ کو ضرورت کے تحت ملازمتوں پر برقرار رکھا گیا ہے۔