سی سی پی او لاہور نے کام میں معمولی تاخیر پر پرسنل سیکریڑی گرفتار کروادیا: سٹاف کے احتجاج پر رہا

سی سی پی او لاہور نے کام میں معمولی تاخیر پر پرسنل سیکریڑی گرفتار کروادیا: سٹاف کے احتجاج پر رہا
سی سی پی او لاہور عمر شیخ جب سے لاہور کے سی سی پی او تعینات ہوئے ہیں ہر روز ایک نئے تنزعہ کھڑا کر رہے ہیں۔ آئی جی پنجاب کی عہدے سے تبدیلی ہو یا پھر ریپ کی متاثرہ خاتون کے بارے میں متنازعہ ریمارکس عمر شیخ سے جڑے تنازعات مسلسل سامنے آرہے ہیں۔

اب تازہ ترین خبر کے مطابق سی سی پی او لاہور نے ایک معمولی سا کام نہ کرنے پر 16 گریڈ کے اپنے پرسنل سیکریٹری کو گرفتار کروادیا۔ انہوں نے  تھانہ سول لائنز کے ایس ایچ او کو حکم دیا کہ وہ ایف آئی آر درج کرواتے ہوئے اسے گرفتار کر لے۔ ڈان کی خبر کے مطابق اس معاملے پر سی سی پی او سیکریٹیریٹ کے ملازمین میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے احتجاج کیا۔ احتجاج کے ساتھ انہوں نے قلم چھوڑ ہڑتال کی دمکی دی جس پر سی سی پی او نے ایس ایچ او سول لائز کو اپنے پرسنل سیکریٹری کو چھوڑنے کے احکامات جاری کیئے۔ 

خبر کے مطابق سی سی پی او نے اپنے سٹاف  اور آفیسر کی میٹنگ ہفتے اور اتوار کی درمیان شب دو بجے بلوائی جس کے بعد سٹاف کے لوگ گھروں کو چلے گئے تاہم سی سی پی او نے صبح سویرے دوبارہ اپنے  پرسنل سیکریٹری سے کام پر پیش رفت کے بارے میں دریافت کیا جس پر انہوں نے بتایا کہ اس میں کچھ تاخیر ہے اور اس پر وہ معذرت خواہ ہیں ۔ تاہم سی سی پی او لاہور نے اسے ناگواری کے ساتھ لیا اور انہیں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔