پاکستان کی صحافی برادری کرونا وائرس کے نرغے میں، دنیا نیوز کے مزید 10 ملازمین کی عالمی وبا سے متاثر ہونے کی تصدیق ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں موجود دنیا نیوز کے ہیڈ آفس میں چند روز قبل ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ کے ایک ملازم میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد ڈیپارٹمنٹ کے دیگر 40 افراد کا کرونا وائرس ٹیسٹ بھی کیا گیا، جن میں سے 10 ملازمین میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔
مزید 10 ملازمین میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد دنیا نیوز کے ہیڈ آفس میں کام کرنے والے تمام ملازمین تشویش میں مبتلا ہیں جبکہ انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کے غیر معمولی اقدامات نہیں کیے جا رہے اور دفتر میں سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔
دنیا نیوز میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے پر نیا دور کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ جب دفتر میں کرونا وائرس سے متاثر ملازمین کی موجودگی کا معاملہ شروع ہوا تو ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ میں رش کم کرنے کے لئے الگ الگ دنوں پر ملازمین کو بلانے کی تجویز بھی زیر غور آئی، لیکن چینل کے منتظمین نے اسے ماننے سے انکار کر دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ نیوز چینل ہونے کا یہ فائدہ بھی اٹھایا جا سکتا تھا کہ ملازمین کے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کروا لیے جاتے، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ چینل کی عمارت میں موجود کنٹین ویسے ہی چلتی رہی جس میں عام دنوں کی طرح رش رہا، گو باجماعت نماز روک دی گئی۔ ڈیوٹی ٹائمنگز میں بھی کوئی کمی نہیں کی گئی۔ جب ملازمین کے ٹیسٹ کروائے گئے تو انہیں قرنطینہ کرنے کے بجائے دفتر میں کام پر طلب کیا گیا۔ انتظامیہ کی اس غفلت سے اب بڑے پیمانے پر ملازمین کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔
35727/
دنیا نیوز کے دفتر میں مجموعی طور پر 11 سے زائد افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر مزید ملازمین کے ٹیسٹ کیے گئے تو کرونا سے متاثرہ ملازمین کی تعداد تشویشناک حد تک بڑھ سکتی ہے۔
دنیا نیوز کے مرکزی میں دفتر میں کرونا کیسز سامنے آنے سے قبل اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے دفتر میں بھی 7 ملازمین کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا جس کے بعد بیورو آفس اسلام آباد کو سیل کر دیا گیا تھا جو تاحال سیل ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں سب سے پہلے سٹی نیوز نیٹ ورک کے ہیڈ آفس میں کرونا کے کیسز سامنے آئے تھے۔ جہاں گذشتہ ہفتے مزید کیسز بھی سامنے آئے ہیں۔ چینل کے بیوروچیف سمیت رپورٹرز، اسائنمنٹ ایڈیٹرز اور دیگر ٹیکنیکل سٹاف کی بڑی تعداد اس وائرس کا شکار ہوئی۔
چینل میں کام کرنے والے ایک صحافی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیا دور کو بتایا تھا کہ چینل ملازمین کو انتظامیہ کی جانب سے خاموش رہنے کا کہا گیا ہے۔ متاثرہ صحافیوں کو قرنطینہ ہونے کا کہہ دیا گیا ہے تاہم چینل کے آپریشنز عام حالات کی طرح جاری ہیں۔
صحافی کا کہنا تھا کہ اس وقت سٹی نیوز نیٹ ورک کے ملازمین سخت اذیت کا شکار ہیں ایک طرف جان دوسری طرف فکر معاش ہے۔