اسٹیبلشمنٹ کی لڑائی ایک سیاسی جماعت کے ساتھ ہوتی ہے اور باقی ساری جماعتیں معاون کردار بن جاتی ہیں۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی آج بھی اسی دوڑ میں لگی ہوئی ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ انہیں چن لے۔ جتنی دیر تک راولپنڈی والے عمران خان کو رہا نہیں کرنا چاہیں گے، وہ رہا نہیں ہوں گے۔ یہ کہنا ہے سجاد انور کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں انہوں نے کہا کہ 9 مئی واقعے کو ہوئے ساڑھے تین ماہ گزر چکے اور ابھی تک ایک بھی آدمی کو سزا نہیں دی گئی، اس کا مطلب ہے آپ اس واقعے کو ایک ہی شخص کو روکنے کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔ آج صاف شفاف انتخابات ہو جائیں عمران خان پورے پنجاب میں کلین سویپ کرے گا اور اس کامیابی کی وجہ عمران خان کی مقبولیت نہیں بلکہ پنڈی کی غلط پالیسیاں ہیں۔
ضیغم خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سزا سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے توشہ خانہ کیس کے میرٹ پر اثر نہیں پڑتا۔ نواز شریف کو جب نااہل کیا گیا تھا تو عمران خان اور پیپلز پارٹی مل کر عدالت گئے تھے کہ نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں رہ سکتا۔ عدالت نے فیصلہ دے کر قانون بنا دیا اور یہ قانون عمران خان پر بھی لاگو ہو گا۔ سائفر کیس عمران خان کے لئے خطرناک صورت اختیار کر چکا ہے۔
پروگرام کی میزبان فوزیہ یزدانی تھیں۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔