خوشاب: پنجاب پولیس نے اپنی روایتی بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے چک 2 ٹی ڈی اے، ضلع خوشاب میں احمدی قبرستان میں تین کتبوں کو ٹھوکریں مار کر گرا دیا۔
اطلاعات کے مطابق یہ کتبے احمدیوں کے قبرستان میں تین عدد قبروں پر لگے ہوئے تھے جنہیں چند مذہبی انتہا پسندوں کے ایما پر پولیس اہلکاروں نے گرایا۔
https://twitter.com/SaleemudDinAA/status/1233356108997308416
اس واقعے پر صحافی مہر تارڑ نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ احمدیوں کو پاکستان میں چین سے جینے نہیں دیا جاتا، کم از کم قبروں میں تو سکون لینے دیا جائے۔
انہوں نے لکھا کہ احمدیوں کی قبروں کی بے حرمتی غیر اسلامی اور غیر انسانی فعل ہے۔
مہر تارڑ نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کو ٹوئٹر پر ٹیگ کر کے سوال پوچھا کہ کیا وہ اس سلسلے میں کچھ کریں گے؟ قبروں کی بے حرمتی کے خلاف کوئی حکم جاری کیا جائے گا؟
https://twitter.com/MehrTarar/status/1233420449519996929
یاد رہے کہ 1974 میں دوسری آئینی ترمیم کے ذریعے پاکستان میں احمدیوں کو آئینی طور پر کافر قرار دیا گیا تھا۔ لیکن قانونی طور پر بھی انہیں وہ تمام حقوق حاصل ہیں جو ریاست کے قانون کے مطابق اسلام کے علاوہ کسی بھی دوسرے مذہب کے ماننے والوں، یعنی ہندوؤں، سکھوں، مسیحیوں اور دیگر غیر مسلم پاکستانیوں کو حاصل ہیں۔