لاہور: جمعرات کی صبح 4 بجے، سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد طلبہ یکجہتی مارچ کے ایک منتظم محسن ابدالی کے گھر میں گھسے، ان کے گھر والوں کے ساتھ بدتہذیبی سے پیش آئے، ان کے لیپ ٹاپ اور موبائل فون لیے اور بغیر کوئی وجہ بتائے محسن ابدالی کو زبردستی اٹھا کر لے گئے.
محسن ابدالی اس سے قبل مختلف ایشوز پر آواز اٹھاتے رہے ہیں. طلبہ یکجہتی مارچ کے علاوہ انہوں نے climate march میں بھی بڑھ چڑھ کر حصی لیا تھا. منگل کی شام انہوں نے Women Democratic Front کے زیرِ انتظام ایک مظاہرے میں حصہ لیا تھا جو کہ پشتون تحفظ تحریک رہنما منظور پشتین کی رہائی کے لئے مظاہرہ کرنے والے عوامی ورکرز پارٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف لاہور میں منعقد کیا گیا تھا.
اس سے قبل رکن قومی اسمبلی محسن داؤڑ، عوامی ورکرز پارٹی کے کارکنان اور دیگر کو پولیس نے اسلام آباد میں منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف مظاہرہ کرنے پر گرفتار کر لیا تھا.
منظور پشتین کو پیر کو علی الصبح پشاور کے یونیورسٹی ٹاؤن سے گرفتار کیا گیا تھا. اس وقت وہ 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہیں.