شاہ محمود قریش نے کہا ہے کہ میرے خلاف میری اپنی پارٹی نے سازش کی اور 2108 میں مجھے یہاں سے ہروایا گیا۔ برملا کہہ رہا ہوں اور عمران خان کو بھی کہا ہے۔ پنجاب کی یہ حالت نہ ہوتی اگر شاہ محمود یہاں سے ایم پی اے ہوتا۔
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے یہ چونکا دینے والا بیان ملتان میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انہوں نے پی ٹی آئی پر ہی سازش کرکے الیکشن ہروانے کا الزام لگا دیا۔
ملتان کے حلقہ پی پی 217 میں ایک جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ 2018 کے الیکشن میں میری پارٹی نے ہی میرے خلاف سازش کی اور مجھے پنجاب اسمبلی کی نشست سے ہروایا۔
خیال رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں سے الیکشن لڑا تھا۔ قومی اسمبلی کی نشست تو وہ جیت گئے تھے تاہم پی پی217 میں انہیں نوجوان آزاد امیدوار محمد سلمان کے مقابلے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1542120950984232962?s=20&t=p2e_HsG_8oNKbSFSMfEmRQ
شاہ محمود قریشی کو محمد سلمان نے ساڑھے تین ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی۔ تاہم بعد ازاں انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔
گذشتہ دنوں محمد سلمان منحرف ہو کر مسلم لیگ ن میں شامل ہو گئے تھے جس کے بعد عدالت نے انہیں نااہل قرار دے دیا اور اب وہ ضمنی الیکشن میں ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ محمود کے صاحبزادے زین قریشی امیدوار ہیں۔
اسی حلقے میں ہونے والی حالیہ کارنر میٹنگ سے خطاب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ لوگوں نے مجھے کہا کے زین کو ضمنی الیکشن میں مت لڑاؤ، بیٹا ہار گیا تو میری بے عزتی ہوگی لیکن میں نے ان سے کہا کہ کچھ جنگیں صرف جیتنے کے لئے نہیں لڑی جاتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ 2018ء میں میرے خلاف سازش کی گئی لیکن اس سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑا لیکن جنوبی پنجاب اور ملتان کو ضرور فرق پڑا۔ اس معاملے سے عمران خان آگاہ کیا تھا کہ اگر میں جیت جاتا تو پنجاب کی یہ حالت نہ ہوتی۔