گلوکارہ و اداکارہ میشا شفیع کی والدہ صبا حمید نے دعویٰ کیا ہے کہ گلوکار و اداکار علی ظفر نے ان کی بیٹی کے علاوہ دیگر خواتین کو بھی جنسی طور پر ہراساں کیا۔
سیشن کورٹ کے جج امجد علی شاہ کے زیر سماعت کیس میں میشا شفیع کی والدہ نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ علی ظفر نے کن کن خواتین کو کو ہراساں کیا لیکن وہ ان کا نام نہیں بتانا چاہتیں۔
صبا حمید نے نام ظاہر نہ کررنے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہراساں ہونے والی خواتین خود اپنے واقعے کو رپورٹ نہیں کرنا چاہتیں تو وہ کیوں ان کا نام لیں؟
گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس میں ان کی والدہ اداکارہ صبا حمید نے عدالت میں قلمبند کرائےاپنے بیان میں کہا کہ تیسری بار ہراساں کیا گیا تو میشا نے صاف کہہ دیا کہ وہ ایسی جگہ ہر گز نہیں جائے گی۔
صبا حمید نے اعتراف کیا کہ فلم انڈسٹری سمیت دیگر شعبوں میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات ہوتے ہیں لیکن وہ منظر عام پر نہیں آتے۔
میشا شفیع کی والدہ ادکارہ صبا حمید نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ 40 سال سے شوبز سے وابستہ ہیں، پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔
گلوکار علی ظفر کے وکیل نے پوچھا کہ کیا آپ نے میشا کو مشورہ دیا تھا کہ پبلک میں جا کر الزام لگاؤ؟
صباحمید نے کہا کہ میں نے اسےخود فیصلہ کرنے کو کہا تھا، میشا نے ہراسگی کے فوری بعد نہیں بتایا تھا، شاید وہ شرمندہ ہو گی، عام طور پر خواتین ایسے واقعات کا نہیں بتاتیں۔
وکیل نے سوال کیا کہ کیا آپ کے خیال میں میشا علی ظفر سے حسد کرتی ہیں؟ صباحمید نے جواب دیا کہ ایسا ممکن نہیں۔ وکیل نے پھر پوچھا کہ میشا علی ظفر کے ساتھ کیوں کام نہیں کرنا چاہتی تھیں؟
صباحمید نے کہا کہ میشاء کو تیسری بار ہراساں کیا گیا تو اس نے واضح طور پر کہہ دیا کہ ایسی جگہ ہر گز نہیں جائے گی۔