کرونا وائرس کی وبا کے باعث دنیا کے 190 سے زائد ممالک میں نافذ سخت یا جزوی لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں کاروبار زندگی مفلوج ہوچکی ہے، وہیں کئی سماجی مسائل بھی پیدا ہوئے ہیں۔ ایسا ہی کچھ منفرد معاملہ بھارتی ریاست اتر پردیش میں بھی سامنے آیا، جہاں ایک ماں بیٹے کے خلاف شکایت لے کر پولیس سٹیشن پہنچ گئیں۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اپنے بیٹے کو سبزی لینے باہر بھیجا تھا مگر وہ دلہن لے کر گھر لوٹ آیا۔ بیٹے کی اسی حرکت پر وہ ناراض ہیں اس لیے بیٹے کے خلاف کارروائی کی جائے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اترپردیش کے ضلع صاحب آباد میں ایک والدہ نے پولیس تھانے پہنچ کر بیٹے کی شکایت کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے بیٹے کو سبزی لینے بھیجا تھا مگر وہ دلہن لے آیا۔ خاتون نے اشکبار ہوتے ہوئے پولیس کو شکایت کی کہ وہ ابھی بیٹے کی شادی کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ والدہ کی شکایت پر پولیس نے جب ان کے بیٹے سے پوچھ گچھ کی تو 26 سالہ گڈو نے بتایا کہ دراصل انہوں نے 2 ماہ قبل ہی ریاست اترا کھنڈ کے شہر ہریدوار کے ایک مندر میں سویتا سے شادی کرلی تھی مگر شادی کا سرٹیفکیٹ نہ ملنے کی وجہ سے انہوں نے اپنی بیوی کو خود سے الگ رکھا۔
نوجوان کے مطابق مندر میں سات پھیرے لینے کے بعد انہوں نے اپنی بیوی کو نئی دہلی میں کرائے کے مکان میں رہنے کی درخواست کی، تاہم بعد ازاں لاک ڈاؤن نافذ ہوگیا اور انہیں شادی کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں مشکلات پیش آئیں۔ 2 ماہ تک بیوی کی جانب سے کرائے کے مکان میں رہنے پر تنگ ہوجانے کے بعد انہوں نے بیوی کو والدہ کے گھر لانے کا فیصلہ کیا، اس لیے وہ سبزی لینے نکلے تھے مگر بیوی کو لے کر آئے۔
پولیس نے والدہ اور اس کے بیٹے کا کیس سننے کے بعد معاملے کو سلجھانے کے لیے نئے شادی شدہ جوڑے کو واپس نئی دہلی کے اس مکان میں رہنے کے لیے بھیج دیا، جہاں پہلے نوبیاہتا دلہن اکیلی رہ رہیں تھیں۔ پولیس نے مالک مکان کو ملک میں لاک ڈاؤن نافذ رہنے تک شادی شدہ جوڑے کو گھر میں رکھنے کی ہدایت کی۔