مانسہرہ میں بچے سے زیادتی کرنے والا مرکزی ملزم قاری شمس الدین پولیس کے حوالے

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سابق اراکین صوبائی اسمبلی مفتی کفایت اللہ اور محمد ابرار تنولی نے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس کا مرکزی ملزم قاری شمس الدین کو اتوار کی رات پولیس کے حوالے کر دیا۔

طالبعلم کو چند روز قبل اس کے استاد نے بالائی کوہستان میں قائم ایک مدرسے میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق مفتی کفایت اللہ نے ملزم کو ہفتے کی رات تک پولیس کے سامنے پیش کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اس کیس میں پولیس مدرسے کے مالک کے ساتھ دیگر 4 ملزمان کو پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے۔

ہزارہ پولیس کے ٖڈپٹی انسپکٹر جنرل مظہر الحق کاکاخیل نے ملزم کو حوالے کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے ایک سپیشل ٹیم تشکیل دی تھی جس نے ملزم کی ممکنہ روپوشی کے مقامات پر چھاپہ مار کارروائیاں کیں۔

واضح رہے کہ کوہستان سے تعلق رکھنے والے 10 سالہ متاثرہ بچے کو 3 ماہ قبل مدرسہ تعلیم القرآن میں داخل کروایا گیا تھا۔ بچے کے اہلِ خانہ کی جانب سے مانسہرہ پولیس کے پاس درج کروائے گئے مقدمے کے مطابق اسے قاری شمس الدین نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جو گورنمنٹ ہائی سکول پرہانہ میں ٹیچر ہے اور شام میں اپنے بھائی کے مدرسے میں مذہبی تعلیم بھی دیتا تھا۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا کے محکمہ تعلیم نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کر دی ہے۔ اس ضمن میں ضلعی ایجوکیشن افسر خان محمد سواتی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ متعلقہ حکام کے احکامات پر میں نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے جو ایک ہفتے میں سرکاری سکول ٹیچر کی جانب سے مدرسے کے طالبعلم کا استحصال کرنے کے واقعے کی تحقیقات کرے گی۔