ابتدائی طور پر صورتحال کا ادراک نہ کرنے والے سرمد جب پاکستان لوٹے تو ان پر یہ پہاڑ ٹوٹا کہ انکی فلم زندگی تماشہ پر پابندی لگانے کے لئے تحریک لبیک نے تحریک شروع کر دی ہے جبکہ الزام ان پر یہ یے کہ انکی فلم علما کی توہین اور نازیبا مواد رکھنے کی مرتکب ہوئی ہے۔
اس سے اگلا سال سرمد کھوسٹ کے لئے قتل کی دھمکیوں، گالم گلوچ، اور کردار کشی کی مہمات، موبائل پیغامات اور سوشل میڈیا مہم سے نمٹنے ہوئے گزرا۔
تاہم اس سب کا اثر یہ رہا کہ زندگی تماشہ صرف ایک مقامی فلم نہ رہی بلکہ آسکر کے لیے نامزد ہوگئی۔ اب جبکہ سرمد کھوسٹ اس کے لیئے سکریننگ کی کلیرینس حاصل کر چکے ہیں انکی فلم آسکر جیت پائے گی اس کے امکانات بھی روشن ہیں۔