لاہور میں صارفین کو روزانہ چار گھنٹے لوڈ شیڈنگ کا سامنا

لاہور میں صارفین کو روزانہ چار گھنٹے لوڈ شیڈنگ کا سامنا
لاہور میں گزشتہ چند روز سے خوشگوار اور عمومی طور پر سازگار موسم کی وجہ سے بجلی کی کھپت میں کمی کے باوجود لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے شہر بھر میں چار گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا آغاز کر دیا ہے۔

حالیہ لوڈ مینجمنٹ پروگرام کے مطابق، کیٹیگری 1 اور 2  کے صارفین کے لیے ہر روز دو گھنٹے کے لیے بندش ہوگی جہاں 20 فیصد تک مجموعی تکنیکی اور تجارتی (AT&C) خسارہ نوٹ کیا جاتا ہے۔

کیٹیگری 3 کے علاقوں میں رہنے والے صارفین کو روزانہ تین گھنٹے کی بندش کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اسی طرح کیٹیگری 4 کے صارفین کو روزانہ چار گھنٹے لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

گزشتہ کئی دنوں سے درجہ حرارت میں کمی کے بعد بجلی کی  طلب میں کمی آئی ہے۔ تاہم لیسکو نے شہر بھر میں بجلی کی بندش کو مختصراً روکنے کے بعد طے شدہ بندش شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاور سپلائی فرم کے لیے موجودہ بجلی کی طلب 3,800–3,900 میگاواٹ ہے جبکہ سپلائی 3,400–3,500 میگاواٹ ہے۔ اس کی حالیہ لوڈ مینجمنٹ سکیم زیادہ سے زیادہ 4,026 میگاواٹ بجلی کی طلب پر بنائی گئی ہے۔

مزید تشویشناک بات یہ ہے کہ صنعت کے شعبے کے لیے لوڈ شیڈنگ سے استثنیٰ ختم کر دیا گیا ہے اور آزاد صنعتی فیڈرز کو اب روزانہ دو گھنٹے کی بندش کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس کے علاوہ بہت سے لوگوں نے دعویٰ کیا کہ شیڈول کے باوجود پانچ گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ جب کہ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے جس نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔

تاہم، لیسکو کے ایک اہلکار نے کہا کہ تھوڑا سا خلل پڑا ہے اور لوڈ شیڈنگ صرف بڑے نقصانات والی فیڈز پر کی جا رہی ہے۔

مکمل طور پر خود مختار صنعتی فیڈرز کے لیے اب بھی صفر گھنٹے کی بندش ہے، لیکن صنعتی اکثریت والے فیڈرز کے لیے لوڈ مینجمنٹ دو گھنٹے تک جاری رہ سکتا ہے۔ جب بھی وافر پیداوار کے معاملات میں بہتری آتی ہے تو بجلی کی فراہمی جاری رہتی ہے۔