آڈیو لیک: بشریٰ بی بی اور عمران خان کی بہنوں کے درمیان 'اختلافات' سامنے آگئے

بشریٰ بی بی نے کہا کہ میں حیران رہ گئی تھی کہ پھر میں نے زیادہ مناسب سمجھا ہی نہیں کہ ان لوگوں (عمران خان کی بہنوں)سے زیادہ بات کروں۔

آڈیو لیک: بشریٰ بی بی اور عمران خان کی بہنوں کے درمیان 'اختلافات' سامنے آگئے

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی)   عمران خان کی اہلیہ بشرٰی بی بی کی ایک اور مبینہ آڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ سینئر وکیل لطیف کھوسہ ہے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے بارے میں بات کر رہی ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی آڈیو میں بشریٰ بی بی کو عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ سے بات کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ گفتگو سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کیسز اور وکلاء کے معاملے پر علیمہ خان اور بشریٰ بی بی میں تلخی ہوئی۔ بشریٰ بی بی نے کہا کہ وہاں پر ہمارا مسئلہ پڑ گیا کیونکہ ان ( عمران خان)   کی بہنیں بھی ساتھ تھیں۔ تو ہمارا وہاں پر اچھا خاصا مسئلہ پڑ گیا تھا۔ جس پر لطیف کھوسہ نے کہا اچھا اچھا اچھا۔

بشریٰ بی بی نے کہا کہ تو جی وہاں کافی ایشو کھڑا ہو گیا تھا۔ میں حیران رہ گئی تھی کہ پھر میں نے زیادہ مناسب سمجھا ہی نہیں کہ ان لوگوں سے زیادہ بہنوں سے بات کروں۔ بس میں نے خان صاحب کو کہہ دیا جی کہ میرے تو سارے کیسز وہی کریں گے اور آپ کے جتنے اب ہوں گے جو میں نہیں سمجھوں گی کہ اب لیٹ ہو رہا ہے تو وہ میں انہی کو دوں گی۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ چلیں، بہرکیف وہ کہتی ہیں کہ میرے ساتھ اس نے بدتمیزی کی ہے۔ میں نے۔۔ وہ اصل میں ہوا یوں ۔

بشریٰ بی بی نے ان کی بات کاٹنے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا کہ جی اس نے ہمارے ساتھ اتنی بدتمیزی کی ہے کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ کسی کی ہمت ہو اتنی تو میں نے ان کو آگے سے یہ کہا ، ان کو کیا ضرورت تھی کہ یہ تینوں اٹھ کہ ان کے آفس چلی جائیں؟ میںنے کہا یہ کون ہوتی ہیں پوچھنے والی؟ کہتی ہیں نہیں ہم پوچھنے گئے تھے کہ آپ نے یہ والی، زہر والی لائن کیوں لکھی ہے؟ وہ جس طریقے سے بول رہی تھیں میں نے کہا کہ آپ اس طریقےسے مت بولیں۔ تو وہ جی کافی بولی، بہت زیادہ بولی تو میں نے خان صاحب کو کہا جی نہیں بس میرے وکیل وہی ہیں۔ تو میں پھر اٹھ کے آگئی۔ اس پر لطیف کھوسہ نے ہنستے ہوئے کہا کہ  بہرکیف۔۔ وہ پتا نہیں ان کو کیا پرابلم ہے؟

بشریٰ بی بی نے کہا کہ وہ کہتی ہیں ہم نے جانا نہیں تھا۔ ان کی کھوسہ صاحب کی اہلیہ نے کہا کہ تم لوگ جا کر ملو۔ میں نے کہا کہ ان کی آپس میں لڑائیاں شروع ہو جائیں گی۔ پھر میں خاموش  ہی ہو گئی۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ میں بدتمیزی کرنے ولا ہوں ہی نہیں۔ میں نے یہ ضرور کہا ہے کہ دیکھیں بار بار پلیز  اصرار (انسسٹ)   نہ کریں۔ آپ مجھے کرنے دیں جس طرح سے میں مناسب سمجھتا ہوں۔ اسی بات پہ انہوں نے کہا جی کہ بدتمیزی کی ہے۔ میں نے کیا بدتمیزی کرنی تحِ۔ اس پر بشریٰ بی بی نے کہا کہ نہیں جی اب میں آپ کو بتاتی ہوں۔ انہوں نے یہ نہیں کہا کہ وہ اس پٹیشن کے لیے گئی ہیں۔ وہ کہتی ہیں یہ تو ہے ہی جھوٹ۔ ہم تو ان سے ویسے ہی ملنے کے لیے گئے تھے۔ ہاں آگے ان کا رویہ، انہوں نے خان کے، خان کو کہتی ہیں  9 مئی اور سائفر کے حوالے سےتمہارے بارے میں اتنا برا بولا۔